اربعین پیدل مارچ کا تاریخی پس منظر

Sun, 09/11/2022 - 05:35

تاریخ میں اربعین پیدل مارچ ، ہر سال ایک عظیم اسلامی شعائر اور بے مثال اجتماع کے عنوان سے منعقد ہوتا ایا ہے ، امام حسین علیہ السلام کے چہلم کے موقع پر کربلا کی سمت عاشقوں کا ھجوم اور عراق عوام کا پرجوش استقبال تاریخ میں بے نظیر ہے ۔

تاریخی جھلک :

تاریخ میں اربعین یا امام حسین علیہ السلام کے چہلم کے موقع پر سب سے پہلی بار حضرت زینب سلام اللہ علیھا حاضرہوئیں ہے ، تاریخ کے نقل کے مطابق اپ اور اپ کے ہمراہ تمام اسیر جو ایک نقل کے مطابق ایک سال تک یزید ملعون کی با مشقت جیل میں بند تھے کہ جہاں نا دن کی تپتی دھوپ سے بچنے کا کوئی سایہ تھا اور نہ ہی رات کی اوس سے محفوظ رہنے کے لئے کوئی سایبان ، نہ کافی مقدار میں کھانے اور پینے کے اسباب فراھم تھے اور نہ ہی بیٹھے اور سونے کا سامان، ایک سال تک اس گھٹتی ہوئی زندگی نے اہل شام کو جو بیداری کا پیغام دیا اس سے یزید لعین کے تخت و تاج میں لرزہ طاری ہونے لگا ، یزید نے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر امام سجاد علیہ السلام کو ازادی کا پیغام سنایا ۔

ازادی اور مدینہ کی واپسی وہ دلی خواہش تھی جو اہل حرم کی ہر فرد چھوٹے یا بڑے کے دل میں موجود تھی ، مگر علی علیہ السلام کی لاڈلی بیٹی اور فاطمہ زھراء سلام اللہ علیھا کی لخت جگر کو اسیری اور ازادی کے وقت بدلے ہوئے ماحول کو دنیا کے سامنے پیش کرنا ضروری تھا ، اسی بنیاد پر حضرت زینب سلام اللہ علیھا نے زندان شام میں امام حسین علیہ السلام کی مجلس کے قیام اور پرسہ لینے کا تجویز رکھدی ، اپ کی خواہش پر گھر خالی کرایا گیا اور پھر جو لوگ کل تک شام کے کوچہ و بازار اور دربار یزید میں خاموش تماشائی تھے وہی اور ان عظیم ہستیوں پر باغی ہونے کا الزام لگا رہے تھے ، سنگ ریزے اور طعنے مار رہے تھے ، وہی پرسہ دینے اور بی بی کی اہ و فغان میں شریک ہونے کے لئے حاضر ہوئے ۔

حضرت زینب سلام اللہ علیھا سن ۶۱ ہجری قمری میں زندان شام سے رخصت ہوکر مدینہ جانے سے پہلے کربلا پہنچی اور اپ نے اپنے مانجائے کا چہلم منایا کہ جس کی اس سے پہلے تاریخ اسلام میں نظیر نہیں ملتی ، البتہ رواتیں نقل کرتی ہیں کہ مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم کے بزرگ صحابی جناب جابر ابن عبداللہ انصاری بھی انہیں ایام میں قبر امام حسین علیہ السلام کی زیارت کو کربلائے معلی تشریف لائے تھے ۔

حضرت زینب سلام اللہ علیھا ، حضرت امام سجاد علیہ السلام اور امام محمد باقر علیہ السلام کے وسیلہ اس عظیم سنت کے قیام کے بعد علمائے شیعہ نے معصوم اماموں کی سنت و سیرت پر چلتے ہوئے اسے قائم و دائم رکھا اور ہر سال تمام صعوبتوں اور مشکلات کو برداشت کرتے ہوئے اربعین کے موقع پر خود کو قبر حضرت اباعبد اللہ الحسین علیہ السلام تک پہنچایا ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
8 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 104