ایران میں سن ٣٢٢ – ۴۴٨ ھجری قمری مطابق ٩٣۴ – ١۰۵۶ عیسوی ، ال بویہ کی حکومتوں میں اور سن ۱۱۴۸–۹۰۷ ھجری قمری مطابق ۱۷۳۶–۱۵۰۱ عیسوی ، صفوی حکومتوں میں ، شیعہ علمائے کرام اور مراجع عظام کے وسیلے اربعین کے موقع پر کربلا پیدل مارچ کی ترویج کی گئی ، شیخ مرتضی انصاری، ملا محمد کاظم آخوند خراسانی اور میرزا حسین محدث نوری نے طلاب کے ہمراہ کربلا کا پیدل مارچ کیا اور اربعین کے موقع پر خود کو کربلائے معلی پہنچایا ۔
چودہویں قرن میں میرزا محدث نوری ہر سال مختلف مناسب پر اپنے شاگردوں کے ساتھ پیدل امام حسین علیہ السلام کی زیارت کو کربلا تشریف لے گئے اور اپ نے اس سنت حسنہ کو انجام دیا ۔
ان کے بعد ان بزرگ علمائے کرام کے شاگردوں نیز دیگر علماء نے اہل بیت عصمت و طھارت علیھم السلام سے اپنی محبت کا اظھار کرنے کی غرض سے بلا ناغہ ہر سال پیدل کربلائے معلی کا سفر کیا ، از جملہ سن ۵۰ ھجری شمسی میں آیت الله سید محمود شاهرودی کا نام سر فہرست ہے ۔
البتہ عراق میں بعث پارٹی کے حکومت کے قیام کے بعد کہ جنہیں شیعوں اور اہل بیت رسول اسلام صلی اللہ علیہ و الہ وسلم سے خاص دشمنی تھی ، اربعین پیدل مارچ پر پابندیاں عائد کردی گئیں ، مگر پھر بھی شیعہ نخلستانوں میں چھپ چھپا کر اور بعثی پلیس کی نگاہوں سے بچا کر ، اربعین کے موقع پر کربلا پہنچتے تھے ، البتہ ان لوگوں کو اپنی شھادت کا کسی قسم کا کوئی خوف اور ڈر نہ ہوتا تھا ۔
Add new comment