پیدل یا سوار امام حسین کی زیارت کو جانے کا ثواب

Thu, 09/08/2022 - 06:20

على بن الحسین بن موسى بن بابویه اور راویوں ایک گروہ سعد بن عبد اللَّه سے اور وہ حسن بن علىّ بن عبد اللَّه بن مغیره سے اور وہ عبّاس بن عامرسے اور وہ  جابر مکفوف سے اور وہ أبى الصّامت سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے حضرت ابى عبد اللَّه [امام جعفر صادق] علیه السّلام سے سنا کہ حضرت نے فرمایا :

 وَ حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ مُوسَى بْنِ بَابَوَیْهِ وَ جَمَاعَهٌ رَحِمَهُمُ اللَّهُ عَنْ سَعْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُغِیرَهِ عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ جَابِرٍ الْمَکْفُوفِ عَنْ أَبِی الصَّامِتِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ ع. وَ هُوَ یَقُولُ‏ مَنْ أَتَى قَبْرَ الْحُسَیْنِ ع. مَاشِیاً کَتَبَ اللَّهُ لَهُ بِکُلِّ خُطْوَهٍ أَلْفَ حَسَنَهٍ وَ مَحَا عَنْهُ أَلْفَ سَیِّئَهٍ وَ رَفَعَ لَهُ أَلْفَ دَرَجَهٍ فَإِذَا أَتَیْتَ الْفُرَاتَ فَاغْتَسِلْ وَ عَلِّقْ نَعْلَیْکَ وَ امْشِ حَافِیاً وَ امْشِ مَشْیَ الْعَبْدِ الذَّلِیلِ فَإِذَا أَتَیْتَ بَابَ الْحَائِرِ فَکَبِّرْ أَرْبَعاً ثُمَّ امْشِ قَلِیلًا ثُمَّ کَبِّرْ أَرْبَعاً ثُمَّ ائْتِ رَأْسَهُ فَقِفْ عَلَیْهِ فَکَبِّرْ أَرْبَعاً [فَکَبِّرْ وَ صَلِّ عِنْدَهُ وَ اسْأَلْ‏]وَ صَلِّ أَرْبَعاً وَ اسْأَلِ اللَّهَ حَاجَتَکَ.

اگر کوئی پیدل امام حسین علیہ السلام کی زیارت کو جائے تو خداوند متعال اس کے پر قدم کے بدلے ہزار نیکیاں تحریر کرے گا اور ہزار گناہ مٹا دے گا نیز ہزار درجہ بالاتر اوپر لے جائے گا ، پھر فرمایا :

جب فرات میں داخل ہو تو پہلے غسل کرو اور اپنے جوتے اتار کر پا برھنہ چلو اور مطیع و فرمانبردار غلام کی طرح قدم بڑھاو اور جب حرم کے دروازے پہنچو تو چار بار تکبیر کہو پھر تھوڑا اگے بڑھو ، پھر چار تکبیر کہو اور پھر حضرت امام حسین علیہ السلام کے بالائے سر جا کر کھڑے ہوجاو پھر چار بار تکبیر کہو اور حضرت علیہ السلام کی قبر کے پاس نماز ادا کرو اور خداوند متعال سے دعا کرو ۔

اربعین پیدل مارچ وہ سنت حسنہ ہے جسے گذشتہ علمائے کرام نے خود بھی انجام دیا اور اہل بیت اطھار علیھم السلام کے چاہنے والوں کو بھی اس عمل کے انجام دینے کی بہت زیادہ تاکید ، یہ پیدل مارج حتی بعثی ظالم حکومت کے دور میں بھی نہ رکا ، اس زمانہ میں امام حسین علیہ السلام کے چاہنے والے نخلستانوں میں چھپ چھپا کر اربعین کے موقع پر کربلائے معلی پہنچتے تھے اور امام عالی مقام اور ان کے انصار باوفا کے ساتھ اپنی عقیدت کا اظھار کرتے تھے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: ابن قولویه قمی ، کامل الزیارات ، باب چهل و نهم ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
6 + 5 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 58