حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا : مَن زَوَّجَ أعزَبا كانَ مِمَّن يَنظُرُ اللّه ُ إلَيهِ يَومَ القِيامَةِ ۔ (۱)
اگر کوئی کسی کنوارے کی شادی کرائے یا اس کی شادی کا زمینہ فراھم کرے تو وہ ان لوگوں میں سے ہے جن پر قیامت کے دن خداوند متعال نگاہ لطف و کرم ڈالے گا ۔
اور پیغمبر خدا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے فرمایا : چمَن بَلَغَ وَلدُهُ النِّكاحَ و عِندَهُ ما يُنكِحُهُ فلَم يُنكِحْهُ ثُمّ أحدَثَ حَدَثا فالإثمُ علَيهِ ۔ (۲)
جس کا بچہ بالغ ہوجائے اور اس کے پاس شادی کرانے کی طاقت ہو مگر شادی نہ کرائے پھر بچے سے کوئی خطا اور گناہ سرزد ہوجائے تو اس کی گناہ اس کے باپ پر ہے ۔ بعض روایتوں میں " فالإثم علَيهِما" ایا ہے یعنی گناہ دونوں پر ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: کلینی، اصول كافى ، ج 5 ، ص 331 اور شیخ حرعاملی ، وسائل الشیعہ ، ج ۲۰، ص ۴۵
۲: متقی هندی ، كنز العمّال ، ح 45337 ۔
Add new comment