چین:
جیسا کہ ہم نے اپنی گذشتہ میں تحریر میں عرض کیا تھا کہ سبھی امتوں میں پیغمبر مبعوث ہوئے ہیں اور اب ہم یہاں پر نمونہ کے طور پر کچھ کی معرفی کر رہے ہیں :
"لاؤٹز" انہیں اگر چہ اکثر و بیشتر ایک فلاسفی کے طور پر مانا و جانا جاتا ہے، اپ عیسوی صدی کے کچھ قرن پہلے زندگی بسر کرتے تھے مگر بعض دانشوروں کا احتمال ہے کہ اپ پیغمبر تھے اور دیگر بہت سارے غیر معروف پیغمبروں کی طرح اپ کے سلسلہ میں کوئی اطلاع موجود نہیں ہے اور اپ کی سوانح حیات مرقوم نہیں ہوئی ہے کیوں کہ انبیاء الھی اور مرسلین قدرتمندوں، سرمایہ داروں یا بادشاہوں کے ہمراہ نہ تھے اور ماضی میں احوال زندگی تحریر کرنے کیلئے فراوان سرمایہ اور دولت کی ضرورت ہوتی تھی، چونکہ تاریخ لکھنے کے اسباب و وسائل کی فراہمی از جملہ کاغذ و قلم کا انتظام کرنا نہایت پرخرچ اور دشوار امر تھا اور انبیاء الھی کے ماننے والے ، ان پر ایمان لانے والے زیادتر فقیر اور انپڑھ افراد تھے، اسی بنیاد پر انکی حیات کے حالات تحریر نہ ہوسکے ۔[5[
یوروپ
مغربی دانشوروں کے بیانات اور تحریروں سے یہ ثابت ہے کہ یوروپ میں بھی دیگر اقوام و ملتوں کے مانند پیغمبر مبعوث ہوئے ہیں، رابرٹ ہیوم" مغربی دانشور بیان کرتے ہیں کہ تاریخ بشر میں ھرگز ایسا قبیلہ موجود نہیں تھا جہاں دین نہ رہا ہو، حیوانوں کے مقابل انسانوں کے ممتاز ہونے کی اصلی بنیاد "دین" ہے ، اس لحاظ دنیا میں موجودہ ادیان اور ماضی کے مٹ جانے والے ادیان کے درمیان ہمیں فرق رکھنا چاہئے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایشیا تمام باقی رہنے والے اور موجود ادیان کی جائے پیدائش ہے مگر مٹ جانے والے ادیان کا تذکرہ دنیا کے مختلف گوشہ میں ملتا ہے ، انبیاء الھی دین کے رسول اور انسانی ہدایت کے ذمہ دار ہونے کی وجہ سے دنیا کے مختلف گوشہ میں مبعوث ہوئے ہیں ، جیسے کہ افریقا کے مصر میں موجود قدیم ادیان، میکسیکو کے ادیان اور امریکا کے قدیم پرو میں ادیان ۔ [6[
جاری ہے۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: سایت پایگاه خبری عصر لارستان، کد خبر1117.
۲: ادیان زنده جهان، ص 17.
Add new comment