بے تقوا علماء کی ہمنشینی گمراہی کا سبب

Thu, 12/09/2021 - 08:20
تقوا

فساد، برائی اور غلط باتوں سے پرھیز کرنے کی قران کیساتھ کیساتھ ائمہ معصومین علیھم السلام نے بھی تاکید کی ہے۔

انسان کے فطری حالت اور اس کی فطرت کا تقاضہ، خدا و رسول اور معصوم اماموں کی پیروی و اطاعت ہے اور اس حالت سے باہر نکل جانا فساد و برائی کہلاتا ہے ۔

فساد اور برائی وہ مسئلہ ہے جس کی جانب ملائکہ نے بھی انسان کی تخلیق کے وقت اشارہ کیا تھا اور خداوند متعال سے خطاب میں کہا تھا کہ کیا تو ایسے کو پیدا کرے گا جو زمین میں فساد برپا کریں گے ۔

وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَائِكَةِ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الْأَرْضِ خَلِيفَةً ۖ قَالُوا أَتَجْعَلُ فِيهَا مَنْ يُفْسِدُ فِيهَا وَيَسْفِكُ الدِّمَاءَ وَنَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِكَ وَنُقَدِّسُ لَكَ ۖ قَالَ إِنِّي أَعْلَمُ مَا لَا تَعْلَمُونَ۔ ترجمہ: اے رسول. اس وقت کو یاد کرو جب تمہارے پروردگار نے ملائکہ سے کہا کہ میں زمین میں اپنا خلیفہ بنانے والا ہوں اور انہوں نے کہا کہ کیا اسے بنائے گاجو زمین میں فساد برپا کرے اور خونریزی کرے ۔(۱)

قرآن کریم کا ایک دوسرے مقام ارشاد ہے کہ دنیا میں فساد اور تکبر سے پرھیز کرنے والے آخرت میں نجات پائیں گے اور حرام مال کھانے والے، بد اخلاقی کرنے والے فساد کا مصداق ہیں ۔

ایات قران کریم کیساتھ ساتھ ائمہ معصومین علیھم السلام سے منقول روایا ت میں بھی خود کو فساد اور برائیوں سے دور رکھنے کی تاکید کی گئی ہے ۔

روایت میں ایا ہے کہ اپنے ذھنوں کو گناہوں سے دور رکھو کیوں کہ افکار گناہوں کی انجام دہی کا زمینہ فراہم کرتی ہیں ۔

حضرت امام سجاد(ع) سے منقول ایک حدیث میں ایا ہے کہ اپ نے فرمایا « ھر کسی کو اپنا ہمنشیں نہ بناو» شک کو یقین میں بدل دینے والے بے تقوا علماء سے رابطہ مناسب نہیں ہے کیوں کہ ان سے تعلقات اور ان کی ہمنشینی انسان کی گمراہی کا سبب ہیں ، نیز زبان اور کان پر کنٹرول فساد سے نجات کا اہم وسیلہ ہے ، اگر انسان ہمیشہ اس بات پر توجہ کرے کہ وہ جو کچھ بھی سنے گا اور بولے قیامت میں اس کے سلسلہ میں جواب دہ ہوگا تو فطری طور پر اس پر کنٹرول کرنے کی کوشش کرے گا ۔ (۲)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: سوره بقره ، آیه 30

۲: خصال، ج ۱، ص ۲۶۹

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 36