خلاصہ: ہر انسان کے لیے ضروری ہے وہ اپنے امام کے ظہور کے لیے دعا کرے اور اہم یہ ہے کہ انسان کا ہر لمحہ اپنے امام کے لیے ہونا چاہیے۔
امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) گذشتہ تمام امتوں کے موعود ہیں، آپ کے ظہور سے زمین عدالت سے بھر جائیگی ، جیسا کہ ہم مفاتیح الجنان میں پڑھتے ہیں:«السّلامُ علی المَهدیِّ الذّی وَعَدَ اللهُ عزَّوجلَّ بِهِ الأمَمَ، أن یَجمَعَ به الکَلِمَ و یَلُمُّ به الشَّعَثَ و یَملأَ بِهِ الأرضَ قِسطَاً و عَدلاً و یُمکِّنَ لَهُ و یُنجِزَ بِهِ وعدَ المُؤمنِینَ: سلام ہو مهدی پر، جن کا خداوند متعال نے سب امتوں کو وعده دیا ہے تاکہ لوگوں کو اس طرح سے جمع کریں، ان میں کسی قسم کا تفرقہ نہ ہو اور انھیں کے وسیلہ سے زمین پر عدل قائم ہو گا، سب لوگ انھیں سے تمکین کریں گے اور ہاں خدا کا وعدہ مؤمنین کی عزت کے لیے پورا ہو کر رہے گا»[بحار الانوار، ج:۹۸، ص:۲۶۵]۔
امام صادق(علیہ السلام) سے روایت ہے کہ جو بھی اپنے امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے انتظار میں اس دنیا سے چلے جائے وہ ایسے ہے جیسے وہ اپنے امام کے ساتھ ان کےخیمہ میں ہے اس کے بعد کچھ دیر خاموشی کے بعد فرمایا: بلکہ وہ ایسے ہے جیسے اپنے امام کے ساتھ جنگ میں شریک ہے پھر فرمایا: نہیں بلکہ اللہ کی قسم وہ ایسے ہے جیسے رسول اللہ(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے رکاب میں شہید ہوا ہو[بحار الانوار، ج:۲۴، ص:۳۸]۔
انتظار فرج تمام عبادتوں میں سے افضل عبادت ہے اور ہر انسان کے لیے ضروری ہے وہ اپنے امام کے ظہور کے لیے دعا کرے اور مہم تو یہ ہے کہ انسان کا ہر لمحہ اپنے امام کے لیے ہونا چاہیے، انسان ذرا سونچے کہ میں جو کام بھی کررہا ہوں کیا میرے مولا راضی بھی ہیں یا نہی ۔
*بحار الانور، محمد باقر مجلسی، دار إحياء التراث العربي، بیروت، ۱۴۰۳۔
Add new comment