امامت، اللہ تعالی اور رسول اللہؐ کی خلافت ہے

Sat, 08/19/2017 - 07:04

خلاصہ: امامت کوئی عوامی مقام نہیں ہے جس کے لئے لوگ خود کسی کو منتخب کرلیں، بلکہ امامت اللہ تعالی اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خلافت ہے، لہذا صرف اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ کس کو امام بنائے۔ بنابریں لوگوں کا اس بارے میں کوئی عمل دخل نہیں ہونا چاہیے کیونکہ یقیناً ان کا انتخاب غلط ہوگا جیسا کہ نسل انسانیت اپنے انتخاب کا نتیجہ ہر دور میں دیکھتی آرہی ہے جو سراسر ظلم و فساد ہے۔

امامت، اللہ تعالی اور رسول اللہؐ کی خلافت ہے

بسم اللہ الرحمن الرحیم
حضرت امام علی ابن موسی الرضا (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "فَمِنْ أَيْنَ يَخْتَارُ هَؤُلَاءِ الْجُهَّالُ إِنَّ الْإِمَامَةَ هِيَ مَنْزِلَةُ الْأَنْبِيَاءِ وَ إِرْثُ الْأَوْصِيَاءِ إِنَّ الْإِمَامَةَ خِلَافَةُ اللَّهِ عَزَّ وَ جَلَّ وَ خِلَافَةُ الرَّسُولِ وَ مَقَامُ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ وَ مِيرَاثُ الْحَسَنِ وَ الْحُسَيْنِ ع‏"، "تو یہ جاہل لوگ کہاں سے (امام کا) انتخاب کرنا چاہتے ہیں، یقیناً امامت انبیاء کی منزلت اور اوصیاء کا ارث ہے، یقیناً امامت، اللہ عزوجل کی خلافت اور رسولؐ کی خلافت اور امیرالمومنینؑ کا مقام اور حسنؑ اور حسینؑ کی میراث ہے"۔ [عيون أخبار الرضا عليه السلام، ج‏1، باب 20، ص 218] ۔ ان فقروں سے چند نکات ماخوذ ہوتے ہیں:
۱۔ امامت کیونکہ بہت عظیم مقام ہے تو امام کو لوگ انتخاب نہیں کرسکتے، لہذا امامت، نبوت کی طرح اللہ کی طرف سے انتصابی ہے۔
۲۔ خلافت کا مطلب جانشینی ہے، لہذا امامت اللہ تعالی اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جانشینی ہے اور جانشین کا کام شریعت الہی کو زمین پر نافذ کرنا ہے۔ جب شریعت، اللہ تبارک و تعالی کی ہے تو شریعت کو نافذ کرنے والا بھی اللہ کی طرف سے مقرر ہونا چاہیے، ورنہ اگر لوگ کسی کو منتخب کرلیں تو اس کو کہاں سے شریعت الہیہ کی تعلیم حاصل کرنی ہے اور پھر کیسے اور کیا نافذ کرنا ہے، اور اس پر تاریخ بھی گواہ ہے کہ جس نے بھی مسند خلافت پر غاصبانہ قبضہ کیا وہ جگہ جگہ پر اپنی جہالت اور لاعلمی کا ثبوت پیش کرتا رہا ہے۔ نیز آج تک جتنے افراد کو لوگوں نے منتخب کرکے امام بنایا، سب کے سب ناکام ہوئے، یعنی وہ منتخب امام بھی نااہل ثابت ہوا اور لوگوں نے بھی اس سے دینی، مالی اور جانی ظلم و تشدد کے علاوہ کچھ حاصل نہ کیا۔
۳۔ امامت جو منزلت، ارث، مقام اور میراث ہے اس امامت کے تقرر تک لوگوں کی عقل و فہم کی رسائی ناممکن ہے۔
حوالہ:
(عيون أخبار الرضا عليه السلام، ج‏1، باب 20، ص 218، شیخ صدوق، نشر جہان، تہران، 1378ش)

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 30