حضرت امام حسین علیہ السلام
خلاصہ: حضرت امام حسین (علیہ السلام) نے جو وصیت نامہ تحریر فرما کر جناب محمد حنفیہ کو سپرد کیا تھا، اس مضمون میں اردو ترجمہ کے ساتھ نقل کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: حضرت امام حسین (علیہ السلام) نے مدینہ سے روانگی سے پہلے یزید کی بیعت سے اپنی انتہائی مخالفت کا اظہار کیا جو ہمارے لیے نمونہ عمل اور چراغ ہدایت ہے۔
خلاصہ: حضرت امام حسین (علیہ السلام) نے مدینہ سے روانگی سے پہلے جناب ام سلمہؒ سے گفتگو کی جو آپؑ کی شہادت کے سلسلہ میں تھی۔
خلاصہ: حضرت امام حسین (علیہ السلام) اور دیگر معصومین حضرات (علیہم السلام) جو اپنی شہادت کی صورتحال کا علم رکھتے تھے، ان کا یہ غیبی علم، ان کی شہادت سے رکاوٹ نہیں بنتا تھا، کیونکہ وہ غیبی علم رکھنے کے ساتھ ساتھ اللہ کے حکم کی ادائیگی کے بھی ذمہ دار تھے لہذا ایسے حوادث میں ظاہری علم کے مطابق عمل کرتے تھے۔
خلاصہ: حضرت امام حسین (علیہ السلام) نے مدینہ سے روانگی سے پہلے جو گفتگو جناب محمد ابن حنفیہ سے کی.
خلاصہ: حضرت امام حسین (علیہ السلام) جب دوسری رات، رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی قبر مبارک پر تشریف لے گئے تو اللہ تعالی سے دعا مانگی اور پھر رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) سے رازونیاز کرتے ہوئے رخصت ہوئے۔
عزاداری کے آداب (دوسرا حصہ)
عزاداری کے بارے میں ائمہ اطہار (علیہم السلام) کی ھدایت
خلاصہ: ہرمظلوم قوم کو اس بات پر غور کرنا چاہیے کہ وہ ظالم حکمران کے ظلم کا کیوں شکار ہوگئی ہے اور اب اسے کیا کرنا چاہیے۔