حضرت امام حسین علیہ السلام
خلاصہ: رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے اللہ تعالی کے حکم سے ابوسفیان کی اولاد پر خلافت کو حرام قرار دیا اور اس کے ساتھ لوگوں کو یہ حکم بھی دیا کہ جب معاویہ کو میرے منبر پر دیکھو تو اس کا پیٹ پھاڑ دینا، لیکن افسوس لوگوں نے اس حکم کی نافرمانی کرتے ہوئے، اس بات میں کوئی فرق نہ سمجھا کہ پیغمبر اکرم (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کے منبر پر چاہے خود آنحضرتؐ بیٹھیں یا معاویہ جیسا شخص بیٹھے جس پر اللہ نے خلافت حرام کی ہوئی ہے۔
خلاصہ: جب یزید جیسا شخص لوگوں پر حکومت کرے تو وہاں سے اسلام مٹ جائے گا، لہذا ہر قوم کو یہ خیال رکھنا چاہیے کہ ان پر کون حکومت کررہا ہے، اگر اس کے کام یزیدی ہوں تو لوگ سمجھ جائیں کہ وہ اپنا اسلام کھو بیٹھیں گے، کیونکہ یہ ایسی حقیقت اور ایسا اصول ہے جو سیدالشہدا حضرت امام حسین (علیہ السلام) نے بیان فرمائی ہے۔
خلاصہ: جب ولید ابن عتبہ نے حضرت امام حسین (علیہ السلام) سے یزید کے لئے بیعت طلب کی تو آپؑ نے اہل بیت (علیہم السلام) کے چند فضائل شمار کیے اور یزید کی چند بری صفات۔