محبت کا تقاضا

Wed, 09/12/2018 - 18:13
محبت کا تقاضا

بسم اللہ الرحمن الرحیم

محبت کا تقاضا یہ ہے کہ جو محبوب کو پسند ہو حبدار کو بھی وہی پسند ہو اور جس چیز کو محبوب برا سمجھے حبدار بھی اسے برا سمجھے، ورنہ محبت کا دعوا جھوٹا دعوا ہے۔ لہذا اس جھوٹے دعوے کے پیچھے جو بات حقیقت ہے وہ یہ ہے کہ یہ شخص محبوب کی پسند سے نفرت کرتا ہے اور جو چیز محبوب کو ناپسند ہے اسے وہ پسند کرتا ہے۔اور اگر محبوب کی بعض پسند چیزوں کو اچھا سمجھے اور بعض ناپسند چیزوں کو برا سمجھے تو درحقیقت اس نے اپنی خواہش کو معیار بنایا ہے نہ کہ محبوب کے معیار کو اپنے لیے معیار بنایا ہو۔
حضرت امام حسین (علیہ السلام) جب مدینہ چھوڑنے لگے تو آپؑ رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی قبر مبارک پرتشریف لے گئے تو وہاں پر آپؑ کے بیانات میں سے ایک بیان یہ ہے:
"اَللّهُمَّ اِنِّى اُحِبُّ الْمَعْرُوفَ وَاُنْكِرُ الْمُنْكَرَ"، "بارالہا! یقیناً میں نیکی کو پسند کرتا ہوں اور برائی سے بیزار ہوں"۔ [سخنان حسين بن علي )ع(از مدينه تا كربلا، ص14]
اس بیان کو مدنظر رکھتے ہوئے محبت کا یہ درس ملتا ہے کہ اگر ہمیں حضرت امام حسین (علیہ السلام) سے محبت ہے تو ہمیں چاہیے کہ اپنی محبت اور نفرت کا معیار آنحضرتؑ کی محبت اور نفرت کو قرار دیں۔ جتنی نیکیاں ہیں ان سے محبت کریں اور جتنی برائیاں ہیں ان سے نفرت اور بیزاری اختیار کریں، دل میں بھی اور عمل میں بھی۔جہاں نیکی دیکھیں تو اس نیکی کو ایسی نظر سے دیکھیں جیسے اپنی پسند کی چیز کو دیکھتے ہیں اور جب کسی برائی کو دیکھیں تو اسے ایسے دیکھیں کہ جیسے اس چیز کو دیکھتے ہیں جس سے ہمیں نفرت اور کراہت ہوتی ہے۔
فضیلت کے وقت پر نماز کو اچھا سمجھیں اور نماز کو بلاوجہ دیر سے پڑھنے کو برا سمجھیں۔ قرآن کی تلاوت اور ہر آیت میں غور کرنے کو اچھا سمجھیں اور جھوٹ، غیبت، گالی گلوچ، الزام، چغلخوری وغیرہ کو برا سمجھیں۔ حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی مجلس، ماتم، جلوس اور عزاداری کو اچھا سمجھیں اور عزاداری میں کسی قسم کے گناہ، برائی اور دین کے خلاف ہونے والے عمل کو برا سمجھیں۔ غیرمحرم سے پردہ اور حجاب کرنے کو اچھا سمجھیں اور بے پردگی سے نفرت کریں۔ قرآن کی آیات، والدین اور علماء کی طرف دیکھنے کو پسند کریں اور غیرمحرم، ناجائز تصاویر اور ناجائز وڈیوز کو دیکھنے سے سخت نفرت اور کراہت کریں، اور اسی طرح ہر کام اور ہر چیز کی اچھائی اور برائی کا معیار، حضرت امام حسین (علیہ السلام) اور اہل بیت (علیہم السلام) کی پسند اور ناپسند کو بنائیں۔
۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[سخنان حسين بن علي )ع(از مدينه تا كربلا، محمد صادق نجمى]
 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 12 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 52