کربلا
زیارت امام حسین علیہ السلام کا ثواب بے حد و حساب ہے،اس نوشتے کے توسط سےسیرت معصومین علیهم السلام کے آئینہ میں امام حسین علیه السلام کی زیارت کا جائزہ لیتے ہیں۔
زیارت امام حسین علیہ السلام کا ثواب بے حد و حساب ہے،اس نوشتے کے توسط سےسیرت معصومین علیهم السلام کے آئینہ میں امام حسین علیه السلام کی زیارت کا جائزہ لیتے ہیں۔
زیارت امام حسین علیہ السلام کا ثواب بے حد و حساب ہے،اس نوشتے کے توسط سےسیرت معصومین علیهم السلام کے آئینہ میں امام حسین علیه السلام کی زیارت کا جائزہ لیتے ہیں۔
کربلا کے ہر کردار میں یہ خصوصیت ہے کہ انسان جس بھی کردار کا احوال پڑھے یا مصائب سُنے تو ایک لمحے کیلئے دل میں یہ خیال پیدا ہوتا ہے کہ شاید وہ سب سے زیادہ رقت اسی کردار کے ذکر پر محسوس کررہا ہے،اس سے قطع نظر ہر کردار میں موجود عبرت ہمیں دعوت فکر و نظر دیتی نظر آتی ہے۔
یا لیتنا کنا معکم کہنا تو آسان ہے لیکن اے کاش ہم اپنی زندگی کا جائزہ لیتے ہوئے صحیح معنوں میں رنگ عاشورائی سے اپنے نفوس رنگ پاتے مندرجہ ذیل تحریر میں اسی بات کو مدّ نظر رکھتے ہوئے بغیر کسی حاشیہ کے احادیث کی روشنی میں عاشورائی طرز حیات کا جائزہ لیا گیا ہے۔
کربلا کی جنگ جسموں اورظاہری انسانوں کے درميان نہيں تھی بلکہ يہ جنگ اہداف و نظريات کی جنگ تھی۔ يہی وجہ ہے کہ يزيد مَات کھاگيا اورحسينؑ کامياب وکامران ہوگئے حسينؑ شہيدہوگئے اورظاہری طورپراس دنياسے چلے گئے ليکن سيدالشہداء اورآپ کے انصار و اعوان کی مظلومانہ شہادت نے پورے اسلامی معاشرے ميں بيداری کی لہر پيداکردی۔
عاشوراکے واقعہ نے انقلاب برپاکرديا، غفلت کی نيندميں پڑے ہوئے لاپرواہ لوگوں کوبيدارکرديا، مردہ ضميرانسانوں کوزندہ کرديا،مظلوميت اورانسانيت کی فرياد بلندکردی اور پوری دنيائے انسانيت کومتاثرکرديا۔
خلاصہ: کربلا میں موجود بچوں کا شعور، ان کے سن و سال سے کہیں زیادہ تھا جو معمولا دیگر عام بچوں میں نہیں نظر آتا۔
خلاصہ: ولید نے رات کے وقت حضرت امام حسین (علیہ السلام) کو بلوا کر بیعت طلب کی، لیکن حضرت نے خفیہ طریقہ کو قبول نہ کیا اور کھلم کھلا اور لوگوں کے سامنے بیعت کا طریقہ بتایا، مروان نے ولید کو اشارہ سے زبردستی بیعت لینے کو کہا تو حضرت نے اسے سخت ردعمل دکھایا۔