اہل سنت
جب مرسل اعظم ختمی مرتب حضرت محمد مصطفی صلّی اللّه علیه وآله وسلم نے علی علیه السلام کو غدیر کے دن حکم خدا سے خلیفہ کے عنوان سے منصوب اور معین کردیا اور ان کے سلسلہ میں فرمایا "من کنت مولاه فعلی مولاه" میں جس کا مولا اور ولی ہوں علی اس کے مولا و ولی ہیں ، بڑی مختصر سی مدت میں یہ بات شھروں اور دیہ
ملت اسلامیہ خود کو دو پروگرام کے روبرو پاتی ہے ، ایک "الھی پروگرام اور پروجیکٹ" کہ جس میں غدیر کا وجود ہے اور ختمی مرتبت مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے وسیلہ امام علی علیہ السلام کی ولایت و وصایت کا اعلان کیا گیا ہے اور دوسرا "پروگرام اور پروجیکٹ سقیفائی" ہے ، یعنی خدا اور
اسلامی کلینڈر میں ۱۸ ذی الحجۃ کا دن عید غدیر خم کا دن ہے ، شیعہ مذھب کے پیرو معتقد ہیں کہ اس دن علی ابن ابی طالب علیہ السلام مرسل اعظم حضرت ختمی مرتب محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے وسیلہ جانشین اور مسلمانوں کے خلیفہ معین کئے گئے ، شیعہ معتقد ہیں کہ خدا کے اخری نبی (ص) نے خطبہ غدیریہ میں «
اہل سنت مفسرین نے اپنی لاتعداد تفاسیر میں واقعہ غدیر خم کا تذکرہ کیا ہے ، ہم اپنی اس مختصر سے تحریر میں کچھ کی جانب اشارہ کر رہے ہیں ۔
1 ـ ابن صباغ مالکی: «جناب فاطمہ زہراسلام اللہ علیہا کے لیے یہی قابل فخر ہے کہ وہ خیرالبشر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی ہیں وہ فاطمہ جن کی ولادت کے باطہارت ہونے اورجن کےسیدہ ہونےپرتمام مسلمانوں کا اتفاق ہے»(1)
اہل سنت درود کو یا تو ابتر طریقے سے پڑھتے ہیں یا پھر آل محمد کے ساتھ اصحاب کا بھی لاحقہ لگا دیتے ہیں؛کہ دونوں ہی صورتوں میں مطابقِ سنت عمل نہیں کرتے ؛اس بارے میں کہ کیوں اہل سنت کلمہء «آل محمد»کو درود میں شامل نہیں کرتے، بعض محققین کا ماننا ہے کہ بنی امیہ نے اس بدعت کو اہل سنت میں رائج کردیا تھا،لیکن قابل غور نکتہ اور مقامِ سوال یہ ہے کہ اہلسنت ابھی تک کیوں اسی بدعت سے وابسطہ ہیں جبکہ اہل سنت کو سنت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ پر عمل کرنا چاہیئے ناکہ بنی امیہ کی رائج کردہ بدعت پر۔
زمخشری، اہل سنت کے مشہور عالم آیت مباہلہ کی تفسیر میں لکھتے ہیں:
«و فيه دليل لا شيء أقوي منه علي فضل اصحاب الكساء»
اصحاب کساء کی فضیلت میں اس [آیت مباہلہ] سے بڑھ کر مضبوط کوئی دلیل نہیں ہے۔
ابن کثیر، اہل سنت کے مشہور عالم کہتے ہیں:
« وَ أَنْفُسَنَا وَ أَنْفُسَكُمْ » رسول الله صلي الله عليه و سلم و علي بن أبي طالب.
«انفسنا» سے مراد رسول اکرم صلی اللہ علیہ [و آلہ] و سلم اور علی بن ابیطالب [علیہ السلام] ہیں۔
اہل سنت والجماعت کلامی ابحاث کے لحاظ سے مختلف گروہوں میں تقسیم ہیں؛ کلامی اور اعتقادی ابحاث میں استدلال اور عقل کے راستے طے کرنا،عقلی ابحاث سے اجتناب اور الفاظ احدیث اور اقوال صحابہ پر اکتفاء کرناان بڑے عوامل میں سے ہیں جن کی وجہ سے یہ مکتب مختلف گروہوں میں تقسیم ہوئےہیں؛ان مختلف گروہوں کی جانب مختصر توضیح کے ساتھ اشارہ کرتے ہیں۔