غدیر کے سلسلہ میں شیعہ و سنی علماء کا مناظرہ

Mon, 07/11/2022 - 07:11

اسلامی کلینڈر میں ۱۸ ذی الحجۃ کا دن عید غدیر خم کا دن ہے ، شیعہ مذھب کے پیرو معتقد ہیں کہ اس دن علی ابن ابی طالب علیہ السلام مرسل اعظم حضرت ختمی مرتب محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے وسیلہ جانشین اور مسلمانوں کے خلیفہ معین کئے گئے ، شیعہ معتقد ہیں کہ خدا کے اخری نبی (ص) نے خطبہ غدیریہ میں « مَن کُنتُ مولاه فَهذا علیّ مولاه أللهم والِ من والاه و عادِ من عاداه ؛ (۱) میں جس کا مولا ہوں اس کے یہ علی مولا ہیں ، خدایا جو ان سے محبت کرے تو بھی اس سے محبت کر اور جو ان سے دشمنی کرے تو بھی اسے دشمن سمجھ » کے ذریعہ غدیر خم میں موجود تمام مسلمانوں کو اپ کی ولایت و وصایت سے با خبر کیا ، اور « مَعاشِرَالنّاسِ، إِنِّى أَدَعُها إِمامَةً وَ وِراثَةً (فى عَقِبى إِلى‏ یَوْمِ الْقِیامَةِ)، وَقَدْ بَلَّغْتُ ما أُمِرتُ بِتَبْلیغِهِ حُجَّةً عَلى کُلِّ حاضِرٍ وَغائبٍ وَ عَلى کُلِّ أَحَدٍ مِمَّنْ شَهِدَ أَوْلَمْ یَشْهَدْ، وُلِدَ أَوْلَمْ یُولَدْ، فَلْیُبَلِّغِ الْحاضِرُ الْغائِبَ وَالْوالِدُ الْوَلَدَ إِلى‏ یَوْمِ الْقِیامَةِ » ؛ (۲) اے لوگو ! ہم نے امامت اور وراثت کو قیامت تک کے لئے اپنی نسل اور اپنے بچوں میں قرار دیا ، یقینا لوگوں تک جس بات کو پہنچانے کے حوالے سے میرا وظیفہ تھا ہم نے اسے انجام دے دیا تاکہ حاضرین اور غائبین پر حجت و دلیل رہے ، جو موجود ہے یا غیر موجود یا جو پیدا ہوچکے ہیں یا ابھی صلبوں میں ہیں ۔ لہذا قیامت تک حاضرین غابین کو اور باپ اپنے بچوں کو میرا پیغام ولایت پہنچا دیں ۔  

اميرالمؤمنين علی ابن طالب عليه السّلام کی امامت اور ولایت کے سلسلہ میں شیعہ اور اھل سنت کے درمیان اختلافات موجود تھے اور ہیں ، شیعہ اور مذھب تشیع کے نزدیک امام علی علیہ السلام کی حقانیت اور اپ کے خلیفہ بلا فصل ہونے کے سلسلہ میں دسیوں اسناد میں سے ایک سند اور دلیل حدیث غدیر ہے ، علمائے شیعہ کا کہنا ہے کہ " مَن کُنتُ مولاه فَهذا علیّ مولاه " میں «مولی» ، «اولی بالتصرف» ، «امام» ، «خليفه» اور «سرپرست» یا اس کے مترادف معنی میں ہے ، مگر اہل سنت علمائے کرام مذکورہ معانی کا جو امام علی علیہ السلام کی بلا فصل خلافت کا بیانگر ہے ، انکار کرتے ہیں اور « مولاه » کو «ناصر» ، «محبوب» اور اس کے مانند دیگر معانی میں تاویل کرتے ہیں ۔

غدیر کے سلسلہ میں شیعوں سے مناظرہ نہ کرو !!

مذھب اہل سنت کے بزرگ اور برجستہ علمائے کرام نے اپنے ماننے والوں کو غدیر کے سلسلہ میں شیعوں سے مناظرہ کرنے سے منع کیا ہے ، ابوحنیفہ کا سے نقل ہے کہ انہوں نے کہا : " لَا تُقِرُّوا لَهُمْ بحدیث غَدِیرِ خُمٍّ فَیَخْصِمُوکُم " اپنے مناظرہ میں حدیث غدیر کے سلسلہ میں شیعوں کی باتیں نہ مانو کیوں کہ اگر تم نے حدیث غدیر کی حقانیت کا اعتراف کر لیا تو مغلوب ہوجاو گے اور ہار جاو گے ۔ (۳) البتہ غدیر کا امکان ناممکن ہے ۔

سرزمین ایران کے برجستہ عالم دین اور حوزہ علمیہ قم ایران کے عظیم استاد حجت الاسلام والمسلمین نجم الدین طبسی نے اہل سنت منابع میں موجود غدیر خم اور اس سلسلہ سنی علماء کے اعترافات پر مفصل گفتگو کی ہے کہ ہم اپنی اس مختصر تحریر میں اس کی جانب اشارہ کریں گے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ :

۱: شیخ صدوق ، معاني الأخبار ، ج 1 ص67 ۔

۲: شیخ طبرسی ، احتجاج، ج 1، ص 62 ۔

۳: شیخ طوسی ، الأمالی ، ص 27 ، ح 9 ۔

أخبرنی محمّد بن عمر الجعابی عن أحمد بن محمّد بن سعید عن علی بن الحسن التیمی قال: وجدت فی کتاب أبی حدثنا محمّد بن مسلم الأشجعی عن محمّد بن نوفل بن عائذ الصیرفی قال: دخل علینا أبو حنیفة، فذکرنا أمیر المؤمنین علیه السّلام و دار بیننا کلام فقال أبو حنیفة: قد قلت لأصحابنا لا تقروا لهم بحدیث غدیر خم فیخصموکم فتغیر وجه الهیثم بن حبیب الصیرفی و قال له: لم لا تقرون به أما هو عندک یا نعمان قال: هو عندی و قد رویته قال: فلم لا تقرون به و قد حدثنا به حبیب بن أبی ثابت عن أبی الطفیل عن زید بن أرقم أن علیا علیه السّلام نشد اللّه فی الرحبة من سمعه؟ فقال أبو حنیفة: أ فلا ترون أنه جری فی ذلک خوض حتی نشد اللّه علی بالرحبة الناس؟ فقال الهیثم: فنحن نکذب علیّا و نرد علیه قوله! فقال أبو حنیفة: ما نکذب علیّا و لا نرد قولا قاله و لکنک تعلم أن الناس قد غلا منهم قوم، فقال الهیثم: یقول رسول اللّه صلّی اللّه علیه و آله و سلّم و یخطب به و نشفق نحن فیه «الحدیث»

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 7 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 50