خلاصہ: انسان کو ہمیشہ اللہ کی دی ہوئی نعمتوں پر خوش رہنا چاہئے اور کبھی حسرت نہیں کرنا چاہئے۔
آنکھیں اللہ تعالی کی عظیم نعمتیں ہیں، لیکن ہر کسی اور ہر چیز کو دیکھنے کے لئے نہیں بنائیں گئیں.
جیسا کہ انسان جب نئے ماڈل کی گاڑی کو آتے جاتے دیکھتا ہے تو حسرت کرتا ہے،افسوس کرتاہے اے کاش میرے پاس ہوتی.
یا کسی کے گھر کو جب دیکھتا ہے تو حسرت کرتا ہے اور افسوس کرتا رہتا ہے . اے کاش میرے پاس بھی ایسا گھر ہوتا.
لیکن اس کو اپنے آپ کا پتہ بھی نہیں ہوتا ہے کہ اس کے پاس اس سے بھی زیادہ قیمتی چیزیں ہیں .
جیسے اچھا اخلاق، بڑا دل، مہربان ہونا ، کوئی غلط کام انجام نہیں دیتا. گالیاں نہیں دیتا ، کسی کو تنگ نہیں کرتا،اللہ تعالی فرماتا ہے: دوسروں کے مال کو مت دیکھو
لا تَمُدَّنَّ عَیْنَیْکَ إِلی ما مَتَّعْنا بِهِ أَزْواجاً مِنْهُمْ(سورہ حجر آیه 88 )
اے رسول) آپ اس سامان عیش کی طرف ہرگز نگاہ نہ اٹھائیں جو ہم نے ان میں سے مختلف جماعتوں کو دے رکھاہے .
Add new comment