غفلت
اعمال وعبادات کے دو رُخ ہیں؛ ایک ظاہر دوسرا باطن،ماہ رمضان میں درحقیقت ہم درخواست کرتے ہیں کہ ظاہری روزہ کے ذریعہ حقیقی اور واقعی روزہ تک رسائی حاصل کرلیں، اور ظاہرِ نماز سے حقیقتِ نماز تک پہنچ جائیں،کیونکہ انسان ایک ایسے وجود کا حامل ہے، جو دو عناصر پر مشتمل ہے، ایک اس کا وجودِ حیوانی، دوسرا اس
خلاصہ: جیسے تکلیف اور پریشانیوں میں انسان اللہ تعالیٰ کو یاد کرتا ہے، اسی طرح خوشی میں بھی اللہ تعالیٰ کو یاد رکھنا چاہیے اور اس کے احکام پر عمل پیرا رہنا چاہیے۔
خلاصہ: جو لوگ حیوانی زندگی گزارتے ہیں وہ غافل لوگ ہیں۔
خلاصہ: بعض مشکلات و مصائب اور بلاؤں کا وجود عبرت و ہدايت کا ذريعہ ہے
ایک سب سے بڑی کمی ہمارے اندر یہ ہے کہ ہم معاشرے میں پیش آنے والے حادثات سے لاتعلقی کا اظہار کرتے نظر آتے ہیں اور ایک دوسرے کا درد سمجھنا ہی نہیں چاہتے ہیں یا سمجھتے تو ہیں لیکن اپنا دامن یہ کہتے ہوئے جھاڑ لیتے ہیں کہ ہمیں تھوڑی نا کچھ ہوا ہے!!
خلاصہ: کل کے بعد کل نہ کہو یقینا تم سے پہلے والے اپنی آرزؤں میں کل کل کرتے رہے۔
خلاصہ: جب انسان سے کوئی نعمت چھین جائے اور اس پر کوئی تکلیف اور مشکل وقت آئے تو دیکھتا ہے کہ اسباب و وسائل اس کی ضرورت کو پورا نہیں کرسکتے اور سب راستوں کو بند دیکھتا ہے تو اس کی غفلت کا پردہ ہٹ جاتا ہے اور وہ سمجھ جاتا ہے کہ صرف اللہ تعالیٰ اسے اس تکلیف سے نجات دے سکتا۔
خلاصہ: غفلت سب سے بڑی رکاوٹ ہے، اگر انسان اللہ تعالیٰ کے احکام پر عمل کرے تو جس مرحلہ تک بھی پہنچ جائے وہ مرحلہ بھی مطلوب ہے۔
خلاصہ: استغفار کی اہمیت اس قدر زیادہ ہے کہ اگر گنہگار، استغفار نہ کرے تو اگلے گناہ کے گڑھے میں گرجائے گا، کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ سے غافل ہے، اگر استغفار کرے تو وہ غفلت کی نیند سے جاگ گیا ہے اور گناہ سے پرہیز کرنے کی کوشش کررہا ہے، لیکن اگر استغفار نہ کیا تو وہ گناہ سے بچنے میں غفلت کررہا ہے۔
ماہ رمضان المبارک کے پہلے دن کی دعا
اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ صِیامِی فِیہِ صِیامَ الصَّائِمِینَ وَقِیامِی فِیہِ قِیامَ الْقائِمِینَ وَنَبِّھْنِی فِیہِ عَنْ نَوْمَةِ الْغافِلِینَ، وَھَبْ لِی جُرْمِی فِیہِ یَا إِلہَ الْعالَمِینَ، وَاعْفُ عَنِّی یَا عافِیاً عَنِ الْمُجْرِمِینَ
اے معبود! میرا آج کا روزہ حقیقی روزے داروں جیسا قرار دےاور میری عبادت کوسچے عبادت گزاروں جیسی قرار دے اور مجھ کو ہوشیار کر دے غافلوں کی نیند سے اور میرے گناہ کو بخش دے اے عالمین کے معبود اور مجھ کو معاف کر دے اے گنہگاروں کے معاف کرنے والے۔