عالمی دن
غلاموں کی تجارت کا سلسلہ تقریبا ۱۱۰۰۰ عیسوی سال قبل ، زرعی دوران کے بعد اغاز ہوا ، غلاموں کے سلسلہ میں پہلی دستاویز ۱۷۶۰ عیسوی سال قبل ، حمورابی قوانین ہیں ۔ (۱)
اسلامی جمھوریہ ایران کی ڈائری میں ۲۰ جنوری یوم غزہ کے عنوان سے معین ہے ، غزہ صھیونی کی جنایت اور قتل کا منھ بولتا ثبوت ہے ، غزہ نے گذشتہ سو سال کے دوران محاصرہ، جنگ اور زمینوں پر غاصبانہ قبضے کے علاوہ کچھ نہیں دیکھا ۔
فساد، بدعنوانی ، رشوت، سود خوری، ظلم و جنایت یہ تمام چیزیں اسلام کی نگاہ میں حرام عمل ہیں، اسلام نے کسی بھی صورت انہیں قبول نہیں کیا کیوں کہ ان میں سے بعض کی حالت فتنہ کے مانند ہے کہ اگر معاشرہ میں پھیل گیا تو پورا کا پورا معاشرہ فاسد ہوجائے گا ، جیسا کہ قران کریم نے فرمایا: وَاتَّقُوا فِتْنَةً ل
دنیا بھر میں 9 دسمبر کو انسدادِ کرپشن کا عالمی دن منایا جاتا ہے، ہمارے ہاں بھی ہرسال اس دن کو بہت جوش وخروش اور بڑی شد و مد سے منایا جاتا ہے، اقوام متحدہ نے اس عالمی دن کو منانے کا فیصلہ اکتوبر 2003 عیسوی میں کیا تھا،(۱) ظاہری بات ہے کہ اِس دن کو عالمگیر سطح پر منانے کا مقصد دنیا کی توجہ رشوت اور
اقتصاد اور معیشت جہاں انسانوں کے لئے رفاہیات اور آسائشیں فراہم کرتی ہیں اور ہر انسانی ضرورتوں کو پورا کرتی ہیں وہیں دشمن اور سامراجی طاقتوں کی قوت اور مضبوطی کا سبب بھی بن جاتی ہے ، تاریخ گواہ ہے کہ مختلف ادوار میں دشمن نے اس کے وسیلہ حق کو کاری ضرب لگانے کی کوشش کی ہے ، آغاز اسلام میں رسول حق
۵ نومبر عالمی ڈائری میں عام ثقافت (general culture) کا دن ہے ، عام ثقافت کو دینی ، اخلاقی اور انسانی زاویہ سے دیکھا جائے تو ہر معاشرہ اور سماج کا یہ وہ اہم پہلو ہے جس کی مراعات اور پاس و لحاظ رکھنے پر ملک اور معاشرہ حَسِین بن سکتا ہے اور اگر اسلامی و فقہی قانونین کے دائرہ میں اسے دیکھا جائے تو ان
تشدد انسانی کرامت خلاف بدترین عمل ہے کہ جو انسان کی شان و شوکت اور عظمت و شخصیت کو معاشرہ میں مٹا دیتی ہے نیز اس کی مختلف میدانوں میں سرگرمیوں کو بھی روک دیتی ہے ، یہ نفرت انگیز عمل تمام عالمی اقدامات کے باوجود اج بھی معاشرہ میں جاری و ساری ہے ۔