9 دسمبر؛ انسداد بدعنوانی کا عالمی دن

Sun, 12/10/2023 - 04:56

دنیا بھر میں 9 دسمبر کو انسدادِ کرپشن کا عالمی دن منایا جاتا ہے، ہمارے ہاں بھی ہرسال اس دن کو بہت جوش وخروش اور بڑی شد و مد سے منایا جاتا ہے، اقوام متحدہ نے اس عالمی دن کو منانے کا فیصلہ اکتوبر 2003 عیسوی میں کیا تھا،(۱) ظاہری بات ہے کہ اِس دن کو عالمگیر سطح پر منانے کا مقصد دنیا کی توجہ رشوت اور کرپشن جیسی برائی کے پھیلاؤ کی طرف مبذول کرانا ہے ، دنیا کو یہ بتانا ہے کہ اِس طرف کچھ توجہ دیں اور کرپشن کو ختم یا کم کرنے کی کوشش کریں، اقوام متحدہ کا رکن ہونے کی حیثیت سے بر صغیر کے ممالک یعنی ھند و پاک نے بھی بھرپورطریقے سے اِس بات کی تائید کی کہ اِس پھلتی پھولتی برائی کے خاتمے کی طرف بھرپور توجہ دینی چاہئے۔

اُس کے بعد سے ہرسال ماہِ دسمبر کے آغاز پر سیمینارز اور تقاریب کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے، کرپشن کے خلاف لمبی لمبی تقریریں کی جاتی ہیں، اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ کے اعلیٰ افسران سامعین کو رشوت لینے اور دینے کے سماجی نقصانات سے آگاہ کرتے ہیں، اُنہیں تلقین کرتے ہیں کہ رشوت بہت بری چیز ہے اور دین میں رشوت لینے اور دینے والوں کو جہنمی قراردیا گیا ہے اِس لیے براہِ کرم رشوت لینے اور دینے سے گریز کریں۔ اِس کے ساتھ ساتھ اُن اقدامات پر بھی روشنی ڈالی جاتی ہے جو انسدادِ رشوت ستانی کے لئے کئے جاتے ہیں۔

یہ سب کچھ دیکھ اور سن کر محسوس ہوتا ہے کہ جیسے سب نے رشوت کا خاتمہ کرنے کے لیے کمر کس لی ہو، سب نے اِس بات کی قسم کھالی ہو کہ اب یا تو بدعنوانی کا عفریت یہاں رہے گا یا ہم، خوبصورت الفاظ سے مزین شاندار تقاریر! اِن پر سامعین بھی سر دھنتے ہیں لیکن ساتھ ہی زیرِلب تبصرے بھی کرتے رہتے ہیں، سب کو معلوم ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ رسماً کیا جا رہا ہے ورنہ جس طرح سے رشوت اور بدعنوانی نے ہمارے سینے میں اپنے پنجے گاڑ رکھے ہیں اُس صورتحال کو دیکھتے ہوئے اِن برائیوں کا خاتمہ اولین قومی ترجیح ہونا چاہئے مگر یہ عزم ہمیشہ ایک خواب ہی محسوس ہوتا ہے، اعلیٰ افسران تقاریر کرتے ہیں، اور سننے والے سیمینارز میں شرکت کے بعد اپنی اپنی راہ لیتے ہیں اور اُنہی معمولاتِ زندگی میں مصروف ہوجاتے ہیں جنہیں چھوڑ کر وہ تقریب میں شرکت کے لیے آئے تھے۔

اگرچہ رشوت کا عفریت عالمی معاشرہ خصوصا ہمارے معاشرہ کا ایک مسئلہ ہے یا یوں کہا جائے کہ یہ ایک بنیادی مسئلہ ہے جس سے دیگر مسائل جنم لیتے ہیں مگر استعماری اور استکباری دِیو موجودہ وقت کی سب بڑی مشکل ہے، غزہ پر اسرائیل کے حملہ کو تقریبا دو ماہ ہونے والے ہیں اور اس جنایتکارانہ حملہ میں ابھی تک ھزاروں فلسطینی بے گناہ خصوصا بچے اور عورتیں اپنی جان گنوا چکے ہیں ، اسرائیل کی اس درندگی میں حتی ہاسپیٹل اور اسکول ، اقوام متحدہ اور ریڈ کراس کے مراکز بھی محفوظ نہیں مرکز عالمی مراکز کے کان پر جوں تک نہ رینگی ، انسانی حقوق اور اسلامی ٹھیکاداری کے داعویدار خاموش تماشائی رہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: روز_جهانی_مبارزه_با_فسادhttps://fa.wikipedia.org/wiki/  ؛ و https://www.un.org/en/observances/anti-corruption-day

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 6 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 31