صبر
خلاصہ: ایک جوان تقوی اور صبر کے ذریعہ ہی کامیاب ہوسکتا ہے۔
امیرالمومنین (علیه السلام):
«أَلزّاهِدُ فِى الدُّنْیا مَنْ لَمْ یَغْلِبِ الْحَرامُ صَبْرَهُ، وَلَمْ یَشْغَلِ الْحَلالُ شُکْرَهُ»
دنیا میں زاہد وہ شخص ہے جو حرام اس کے صبر پر غالب نہ آنے پائے اور حلال اسے شکر کرنے سے غافل نہ کردے۔
خلاصہ: اس مضمون میں دو روایات کی روشنی میں روزے کا ایمان اور صبر سے تعلق بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: ہمیں اس کو اپنا دوست انتخاب کرنا چاہئے جو ہمیں اللہ کی یاد دلائے۔
خلاصہ: اسلام نے انسان کو صبر کرنے کی تلقین کی ہے اور واضح الفاظ میں فرمایا ہے کہ بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔
حضرت زہرا سلام اللہ علیہا:
الجهاد عز للإسلام، و الصبر معونة علي استيجاب الأجر
خداوند متعال نے جہاد کو اسلام کی عزت و ہیبت کا سبب اور صبر و استقامت کو حق تعالی کے انعام و جزا کے استحقاق کا باعث قرار دیا ہے.
(احتجاج طبرسی، ج 1، ص 258)
خلاصہ: مصیبتوں اور پریشانیوں میں سکون اور آرام کے ساتھ خدا کی رضا پر راضی رہنے کا نام صبر ہے
خلاصہ:حضرت عباس(علیہ السلام) اللہ کے اتنے خالص اور نیک بندے تھے کہ انھوں نے اللہ کی راہ میں اپنے زمانے کے امام کی اطاعت کرتے ہوئے اپنی جان کی قربانی دیدی اور ذرا برابر بھی اپنی جان کے بارے میں نہیں سونچا۔
خلاصہ: امام علی(علیہ السلام) نے صبر و استقامت سے کام لینے کے لئے ایسے ایسے اقوال ارشاد فرمائے ہیں کہ اگر آپ کا چاہنے والا ان کو پڑھ لے تو بے شک وہ کبھی بھی صبر کے دامن کو نہیں چھوڑے گا۔