روزے کا ایمان اور صبر سے تعلق

Mon, 05/13/2019 - 08:36

خلاصہ: اس مضمون میں دو روایات کی روشنی میں روزے کا ایمان اور صبر سے تعلق بیان کیا جارہا ہے۔

روزے کا ایمان اور صبر سے تعلق

    رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) سے منقول ہے: "الصبر نصف الایمان"، "صبر آدھا ایمان ہے"۔ [بحارالانوار، ج۸۲، ص۱۳۷]
 دوسری حدیث میں آپؐ سے مروی ہے "الصوم نصف الصبر"، "روزہ آدھا صبر ہے"۔ [البیان، ص۲۲۲]
جس طرح دینی اعمال میں مضبوطی اختیار کرنا، دل میں ایمان کے پائے جانے کی علامت ہے اور ایسا دل آدھا ایمان حاصل کرچکا ہے اور اسے چاہیے کہ اپنے ایمان کو مزید معارف اور اچھے اخلاق کے ذریعے مکمل کرے، اسی طرح جو شخص روزہ داری میں داخل ہوتا ہے وہ آدھا صبر حاصل کرچکا ہے اور کچھ ایمان سے منوّر ہوگیا ہے اور اس کا دل دینی اعمال کو بجالانے میں سرگرم عمل ہے، کیونکہ ہوسکتا ہے کہ ہم دین کے احکام کے سامنے تسلیم ہوگئے ہوں، لیکن ہمارا دل دین کے حقائق کو ادراک کرنے میں داخل نہ ہوا ہو۔دل کو اِس میدان میں داخل کرنے کے لئے پہلے ہم یہ ارادہ کریں کہ اپنا ایمان صبر کے ذریعے مضبوط کریں اور اس طریقے سے ہم نے آدھا راستہ طے کرلیا ہے۔ پھر جب روزہ داری میں داخل ہوگئے تو صبر کے اِس آدھے میدان کو طے کرلیں گے اور ہمارا دل بہت تیزی سے دین کے حقائق کے ادراک کرنے میں داخل ہوجائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
[بحاالانوار، علامہ مجلسی علیہ الرحمہ]
[البیان، شہید اول علیہ الرحمہ]
[اصل مطالب ماخوذ از: کتاب رمضان دریچہ رویت، استاد طاہر زادہ]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
6 + 7 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 51