برسی
آپ 1379 ھجری قمری کو قطیف کے قصبے"العوامیہ" میں پیدا ہوئے ، اپ ارض حجاز کے بزرگ عالم دین شیخ علی بن ناصر آل نمر کے پوتے ہیں ۔
گذشتہ سے پیوستہ
اج وہی انقلاب قد آورد درخت کی طرح خطے کی عظیم طاقت ہے جس کا اعتراف دشمن بھی کرتے ہیں ۔
امام خمینی رہ کی قیادت میں ۱۱ فوریهٔ ۱۹۷۹(انیس سو انیاسی) کو پیروز ہونے والے اسلامی انقلاب کے سلسلے میں اندرونی اور بیرونی دشمن یہ گمان کرتے تھے کہ امام خمینی کے انتقال کے بعد اسلامی انقلاب کا سفر تھم جائے گا اور اسلامی حکومت کا خاتمہ ہوجائے گا مگر خدا کی عنایتوں سے یہ انقلاب ، تمام اندرونی اور ب
امام خمینی (رہ) نے تحریک اسلامی کی ابتدا ہی سے محروموں کا حقیقی چہرہ پیش کرنے اور ان کے چہرے سے اجنبیت اور مظلومیت کی گرد ہٹانے کی وسیع پیمانے پر کوشش کی اور اپ نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد اسلامی جمھوریہ کی حکومت میں اپنی یہ کوشش جاری و ساری رکھی ، اس امر کا بخوبی ادراک کیا جاسکتا ہے کہ ام
حضرت امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کی شخصیت کو حتی اپ کی زندگی میں تحریف کرنے کی ناکام کوششیں کی گئیں اور دشمن نے اس سلسلہ میں اپنی تمام توانائیاں صرف کردیں ، ایک طرف دشمن تھے جو انقلاب کے ابتدائی ایام سے ہی اپنے عالمی پروپیگنڈے میں حضرت امام خمینی (رہ) کی شخصیت کو ایک خشک اور سخت گیر انقلابی
امام خمینی رضوان الله تعالی علیہ کے انتقال سے اندرونی اور بیرونی دشمن یہ گمان کرتے تھے کہ انقلاب اسلامی مٹ جائے گا اور اسلامی حکومت کا خاتمہ ہوجائے گا مگر الحمد للہ خداوند متعال کی عنایت سے یہ انقلاب تمام اندرونی اور بیرونی مشکلات کے باوجود دن بہ دن بڑھتا گیا اور ایک قد آورد درخت بنتا چلا گیا ۔
ممبئی شہر کے قلب میں واقع کُرلا میں جامع مسجد ہلاو پل کے زیر انتظام دو عظیم الشان شہدا کی ایصال ثواب کی مجلس منعقد کی گئی، انجمن گلشن علی اور حیدری لائم ڈپوٹ نے آنلائن نشر کرنے کا اہتمام کیا، اس پروگرام میں شہر ممبئی کے مشاہیر علما و خطبا اور کثیر تعداد میں مومنین نے شرکت فرمائی جس میں ایرانی کلچ