امام خمینی (رہ) نے تحریک اسلامی کی ابتدا ہی سے محروموں کا حقیقی چہرہ پیش کرنے اور ان کے چہرے سے اجنبیت اور مظلومیت کی گرد ہٹانے کی وسیع پیمانے پر کوشش کی اور اپ نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد اسلامی جمھوریہ کی حکومت میں اپنی یہ کوشش جاری و ساری رکھی ، اس امر کا بخوبی ادراک کیا جاسکتا ہے کہ امام خمینی (رہ) کے پیش نظر اس مسلسل کوشش کے دو مقاصد تھے ، ایک تو اپ اس بات کو واضح کردینا چاہتے تھے کہ سرمایہ داروں ، امراء اور طاغوتوں کے پروپگنڈے کے برخلاف ، محروم لوگ اسے شریف النفس انسان ہیں جن کو مکمل خود اعتمادی اور روحانی سکون حاصل ہے اور انہوں نے مادیات کو خاطر نہ لا نے کی وجہ سے انسانیت کی بہت زیادہ مذمت کی ہے ، دوسرے یہ کہ اپ محروموں کو بھی اسی نکتے کی یاد دہانی کرانا چاہتے تھے اور اپ ان کے عقیدے کو تقویت بخشنا چاہتے تھے ۔
ان دونوں نکات کے سلسلہ میں امام خمینی (رہ) کی تاکید اس امر کی نشاندہی کرتی ہے کہ اپ محروموں کو مسلط کردہ حقارت کہ جو صدیوں کے دوراں کمزور طبقے کے سلسلے میں اختیار کئے جانے والے توہین امیز کلام اور ذلت امیز رویئے کا نتیجہ تھی اور چونکہ اپ کے نزدیک اس توھین میں سرمایہ داروں اور امراء کے غلط پروپگنڈہ کا بہت دخل تھا اس لئے اپ قائل تھے کہ اس ظلم عظیم کا مقابلہ کرنے کے لئے اس کا پہلا قدم محروموں کا مثبت چہرہ پیش کرنا ضروری و لازمی ہے ، اور اپ نے اپنی تمام تقریروں اور بیانات میں اس گوشے کی جانب مسلسل اشارہ کیا ہے اور نیز اس جانب قدم اٹھائے ہیں ۔
Add new comment