غدیر
امام صادق (علیہ السلام)
« ... وَ یَوْمُ غَدِیرِ خُمٍّ بَیْنَ الْفِطْرِ وَ الْأَضْحَى وَ یَوْمِ الْجُمُعَهِ کَالْقَمَرِ بَیْنَ الْکَوَاکِب»
(إقبال الأعمال (ط - القدیمه)، ج1، ص: 466)
رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم) نے خطبہ دینے کے بعد، موذن کو حکم دیا کہ اذان دے پھر لوگوں نے ظہر کی نماز آپ کی اقتدا میں ادا کی۔
آپ نے حکم دیا کہ امیر المومنین علیہ السلام کے لئے آپ کے خیمہ کے مقابل میں ایک خیمہ لگایا جائے۔
عید غدیر خوشی کا دن ہے اس دن ہمیں برملا خوشی کا اظہار کرنا چاہیئے اسی تناظر میں مندرجہ ذیل نوشتہ ملاحظہ فرمائیں۔
روایات میں عید غدیر کے دن ایک دوسرے کو مبارکباد دینے کی بہت تاکید کی گئی ہے اسی حوالے سے مبارک باد دینے کے طریقہ کو مندرجہ ذیل نوشتہ میں ملاحضہ فرمائیں۔
اس میں کو ئی شک و شبہ نہیں ہے کہ عید غدیر منانے کا مقصد دشمنوں کے با لمقابل اس تا ریخی دن کی یاد کوشیعہ حضرات کے دل میں باقی رکھنا اور اس کے مطالب کو زندہٴ جا وید رکھنا ہے اورغدیر تشیع کے صفحۂ تا ریخ پر ایک بڑی علا مت اور ولایت کی دائمی نشانی ہے اس لئے اس خوشی کے موقع پر اسکے آداب کی رعایت کرنا ہمارا اسلامی اور ایمانی فرض ہے۔
درحقیقت غدیر کا دن آل محمد علیہم السلام کےلئے عید اور جشن منا نے کا دن ہے اسی وجہ سے اہل بیت علیہم السلام کی جا نب سے خاص طور پر اس دن جشن و سرور کا اظہار اور عید منا نے پر زور دیا گیا ہے۔
غدیر سے متعلق معصومینؑ کے فرامین کا اجمالی جائزہ۔
اس تحریر میں معصومین علیہم السلام کی نظر میں غدیر کا ایک اجمالی جائزہ پیش کیا جارہاہے۔
جشن منانے کا مطلب یہ ہے کہ کچھ لوگوں کا خوشی ومسرت کے موقع ومناسبت کے لئے جمع ہونا،دوسرے لفظوں میں ”جشن“ کا مطلب کچھ لوگوں کا اجتماعی طورپر عید منانا ہے اسی تناظر میں مندرجہ ذیل نوشتہ ملاحضہ فرمائیں۔
خلاصہ: غدیر کا ذکر درحقیت مولائے کائنات کی فضیلت کا ذکر کرنا ہے اور یہ عمل ثواب کا باعث اور عبادت ہے۔