احکام دین
سوال: قرات قران کریم ، مجالس اور نوحہ خوانی کے وقت امام بارگاہ کے مائک کی اواز کافی بلند اور زیادہ ہوتی ہے کہ جو پڑوسیوں کے لئے تکلیف دہ اور ان کا سکون چھن جانے کا سبب ہے مگر امام بارگاہ کے ذمہ داران اواز کم کرنے کو تیار نہیں ہیں ، شرعا اس کا کیا حکم ہے ؟
جب کنبے اور خانوادے کا ذمہ دار و سرپرست کہ جس کی گردن پر خانوادہ کا خرچ اور نفقہ ہے ، فطرہ ادا کردے تو کنبے کے دیگر افراد فطرہ دینے سے معاف ہوجاتے ہیں ، اس مقام پر ایک سوال یہ ہے کہ اگر کنبے کے افراد میں سے کوئی ملازمت کرتا ہو ، نوکری پیشہ ہو ، درامد رکھتا ہو تو کیا تب بھی خانوادے کے ایسی فرد کا
«روزه» لغت میں امساک اور باز رہنے کے معنی میں ہے اور دین اسلام میں روزہ کے معنی یہ ہیں کہ انسان ، طلوع فجر سے غروب آفتاب تک خداوند متعال کے حکم کی پیروی اور اطاعت میں کھانے ، پینے اور روزہ توڑنے والی دیگر چیزوں سے پرھیز کرے ۔
اگر انسان کی بیماری کی وجہ سے ماہ مبارک رمضان کے روزے نہ رکھ سکے اور ماہ رمضان کے بعد اس کا مرض ختم ہوجائے یعنی اس کی طبیت ٹھیک ہوجائے اور اس کے فورا ہی بعد ایک نیا عذر وجود میں اجائے کہ جس وجہ سے ماہ مبارک رمضان ، تک گذشتہ رمضان کے روزوں کی قضا نہ کرسکے تو بعد کے برسوں میں ان روزوں کمی قضا کرے ن
اگر پاگل عاقل ہوجائے تو جتنے دن بھی وہ پاگل رہا ہے اس پر روزہ کی قضا واجب نہیں ہے نیز اگر کافر مسلمان ہوجائے تو جس مدت تک وہ کافر رہا ہے روزے کی قضا واجب نہیں ہے ، اس برخلاف اگر مسلمان کافر [مرتد] ہوجائے اور دوبارہ مسلمان ہوجائے تو جتنے دن بھی وہ کافر رہا ہے ان ایام کے روزہ کی قضا کرے گا ۔
ایسا مسافر کہ جس نے گذشتہ رات سے ہی سفر کا ارادہ کیا ہوا ہو اور ظہر سے پہلے سفر پر نکلے تو حد ترخص تک پہنچنے سے پہلے روزہ افطار نہیں کرسکتا اور اس سے پہلے روزہ افطار کرنے کی صورت میں احتیاط واجب کی بنا پر اس پر ماہ رمضان کے روزے کا کفارہ (کفارۂ عمد) واجب ہے، البتہ اگر حکم سے غافل ہو تو کفارہ نہی
سؤال: کیا مسجد کے ان سامان کو جن کی اب ضرورت نہیں رہی فروخت کرسکتے ہیں اور اس کی رقم مسجد میں خرچ کرسکتے ہیں ؟
سوال : لڑکی کے گھر والوں میں ایک ساتھ جہیز کے انتظام کی طاقت موجود نہیں ہے لہذا اگر وہ اپنی درآمد سے تھوڑا تھوڑا کر کے جہیز امادہ تو کیا اس پر خمس واجب ہے ؟
امام محمد تقی (علیه السلام):
تین کام نیک افراد کے کاموں میں سے ہے:
1. واجبات کی ادائیگی 2. گناہ کو چھوڑ دینا 3. احکام دین کا خیال رکھنا
(بحارالانوار، ج 5، ص81)