غلطی
خلاصہ: انسان کو چاہیے کہ پہلے اپنے عیب کو ختم کرے نہ یہ کہ لوگوں سے وہ عیب نکالے جو اس کے اپنے اندر پایا جاتا ہے۔
خلاصہ: خیرخواہی باعث بنتی ہے کہ انسان اپنے عیب کو تسلیم کرنے اور اس کو ختم کرنے میں آسانی محسوس کرے۔
خلاصہ: آدمی جب اپنا عیب سنے تو اسے چاہیے کہ اس کو تسلیم کرکے ختم کرنے کی کوشش کرے، نہ یہ کہ بیجا دفاع کرے۔
خلاصہ: جب انسان اپنا عیب کسی شخص سے سنے تو اسے خیرخواہی سمجھ کر تسلیم کرے۔
خلاصہ: دوست اور دشمن کو پہچاننا معاشرتی زندگی میں اہم کام ہے تا کہ انسان اپنے دوست سے دوستی جاری رکھے اور دشمن سے بچے۔
خلاصہ: جب کوئی ہمیں ہمارا عیب بتائے تو ہمیں چاہیے کہ ہم اس کی بات کو خیرخواہی سمجھیں۔
خلاصہ: انسان مختلف حالات میں اپنا فائدہ تلاش کرتا ہے، تو اسے یہ دیکھنا چاہیے کہ سب سے زیادہ فائدہ کس چیز میں ہے۔
خلاصہ: عیب کو پہچاننا اتنی اہمیت کا حامل ہے کہ عیب پہچان کے لحاظ سے سب سے زیادہ فائدہ مند ہیں۔
خلاصہ: جو عموماً چالاکی سمجھی جاتی ہے وہ اور ہے اور جو حقیقت میں چالاکی ہے وہ اور ہے، ایک حقیقی چالاکی کے سلسلہ میں اس مضمون میں گفتگو کی جارہی ہے۔
خلاصہ: اپنے عیب کو دیکھنے اور لوگوں کے عیب کو نہ دیکھنے میں باہمی تعلق پایا جاتا ہے۔