اپنے عیبوں کو پہچاننے اور فائدہ حاصل کرنے کا باہمی تعلق

Sun, 08/18/2019 - 11:30

خلاصہ: عیب کو پہچاننا اتنی اہمیت کا حامل ہے کہ عیب پہچان کے لحاظ سے سب سے زیادہ فائدہ مند ہیں۔

اپنے عیبوں کو پہچاننے اور فائدہ حاصل کرنے کا باہمی تعلق

    حضرت علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "مَعْرِفَةُ الْمَرْءِ بِعُيُوبِهِ أَنْفَعُ الْمَعَارِفِ"، "آدمی کا اپنے عیبوں کو پہچاننا، سب سے زیادہ فائدہ مند پہچان ہے"۔ [غررالحکم، ص۷۱۱، ح۱۳۸]
بعض عیب کئی دیگر عیبوں کی جڑ ہوتے ہیں، اس لحاظ سے ان عیبوں کو پہچان کر ختم کردینا کتنے فائدوں کی بنیاد بن سکتا ہے۔ جیسا کہ غصہ ہر برائی کی جڑ ہے، اگر انسان اپنے غصہ کے عیب کو پہچان کر اس پر قابو پالیتا ہے اور جہاں پر غصہ نہیں کرنا چاہیے وہاں غصہ نہ کرے تو کتنے فائدوں سے لطف اندوز ہوگا، مثلاً: ایسا میٹھا گھونٹ بھرے گا جس سے زیادہ میٹھا گھونٹ نہیں پایا جاتا،  اپنی ہوائے نفس پر قابو پالینا، نرم مزاجی، فتنہ و فساد اور لڑائی جھگڑے سے بچ جانا، غصہ کے بعد والے تلخ نتائج اور لوگوں کی نفرت سے محفوظ رہنا۔
عیب نیکیوں کو انجام دینے کے سامنے رکاوٹ بن جاتے ہیں، اس لحاظ سے اگر انسان اپنے عیبوں کو پہچانتے ہوئے ان کو ختم کرے تو نیکیاں بجالانے میں کامیاب ہوتا رہے گا۔ جیسا کہ تکبر اور غرور کے عیب کو اپنے اندر پہچان کر ختم کرے تو کتنے مظلوموں، یتیموں، ضرورتمندوں  کی مدد کرے گا، لوگوں سے کتنے اچھے اور پاکیزہ تعلقات کو بڑھا دے گا، اپنے رشتہ داروں سے کتنے وسیع پیمانے پر صلہ رحمی کرے گا۔ کوشش کرے گا کہ ہر حال میں اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) اور اہل بیت (علیہم السلام) کی اطاعت اور فرمانبرداری کرے، اور تکبر کے عیب کو پہچان کر ختم کرنے کی وجہ سے کئی دیگر فائدے حاصل کرے گا۔
* غرر الحكم و درر الكلم، آمدی، ص۷۱۱، ح۱۳۸، ناشر: دار الكتاب الإسلامي، قم، ۱۴۱۰ ھ . ق۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 15 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 81