خلاصہ: دوست اور دشمن کو پہچاننا معاشرتی زندگی میں اہم کام ہے تا کہ انسان اپنے دوست سے دوستی جاری رکھے اور دشمن سے بچے۔
حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) فرماتے ہیں:
"مَنْ بَصَّرَكَ عَيْبَكَ فَقَدْ نَصَحَكَ"، "جو شخص تمہارا عیب تمہیں دکھائے یقیناً اس نے تمہاری خیرخواہی کی ہے"۔ [غررالحکم، ص۵۷۹، ح۱۲۳]
"مَنْ بَصَّرَكَ عَيْبَكَ وَ حَفَظَكَ في غَيْبِكَ فَهُوَ الصديقُ فَاحْفَظْهُ"، "جو شخص تمہارا عیب تمہیں دکھائے اور تمہاری عدم موجودگی میں تمہاری حفاظت کرے تو وہ دوست ہے، لہذا اس کی حفاظت کرو"۔[غررالحکم، ص۶۳۵، ح۱۰۹۲]
"مَنْ سَاتَرَكَ عَيْبَكَ وَ عَابَكَ فِي غَيْبِكَ فَهُوَ اَلْعَدُوُّ فَاحْذَرُوهُ"، "جو شخص تمہارا عیب تم سے چھپائے اور تمہاری عدم موجودگی میں تمہارا عیب نکالے تو وہ دشمن ہے، لہذا اس سے بچو"۔ [غررالحکم، ص۶۳۵، ح۱۰۹۱]
* غرر الحكم و درر الكلم، آمدی، ناشر: دار الكتاب الإسلامي، قم، ۱۴۱۰ ھ . ق۔
Add new comment