مسلمان
مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کا شمار ان اہم مسائل میں سے ہے جس کی خدا کے کلام (قران کریم) اور رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی احادیث میں بہت تاکید کی گئی ہے ، امام علی علیہ السلام نے اسلامی اتحاد کو خدا کی نعمتوں اور اس کی عنایتوں میں سے شمار کیا ہے اور اپ علیہ السلام فرماتے ہیں کہ قرا
دوسرے مرحلے میں دنیا کے سامنے جھوٹ اور جھوٹی پبلسٹی کا راستہ اپنایا گیا تاکہ عالمی رائے عامہ کو اپنے حق میں کیا جاسکے ، فلسطین پر غاصبانہ قبضے سے پہلے بھی اور قبضے کے بعد بھی عالمی استعماری ذرائع ابلاغ کے ذریعے انہوں نے عالمی پیمانے پر بے پناہ جھوٹ بولے ، اور اسی جھوٹی پبلسٹی کو بہانا بناکر یہودی
عالم اسلام کا دھڑکتا دل ، قبلہ اول ، ارض انبیاء ، سرزمین مقدس فلسطین ، دشمن کی مکاریوں ، ہماری غفلت اور حکمرانوں کی ایک پیچیدہ تاریخی خیانت کے نتیجے میں ، صیہونیوں کے غاصبانہ تصرف میں آگئی ۔
امیرالمومنین علی ابن طالب علیہ السلام فرماتے ہیں: فَانْظُرُوا کَیْفَ کَانُوا حَیْثُ کَانَتِ الاْمْلاَءُ مُجْتَمِعَةً، وَ الاْهْوَاءُ مُؤْتَلِفَةً، وَ الْقُلُوبُ مُعْتَدِلَةً، وَ الاْیْدِی مُتَرَادِفَةً، وَ السُّیُوفُ مُتَنَاصِرَةً، وَ الْبَصَائِرُ نَافِذَةً، وَ الْعَزَائِمُ وَاحِدَةً.
جس وقت کفار مکہ کا رسول خدا (ص) پر دھمکی اور لالچ کا حربہ کارگر نہ ہوا اور انہیں حضرت ابوطالب علیہ السلام کی حمایت اور اپ کے ایمان کا علم ہوا تو انہوں نے مختلف قسم کی اقتصادی ، سماجی ، عدالتی پابندیاں لگانے اور اپ پر نفسیاتی و جسمانی اذیتیں پہنچانے ٹھان لی ۔
گھرانے کی حفاظت، خواتین کے بنیادی فرائض ہیں اور حقیقتا گھرانہ، عورت کی موجودگی کے بغیر ، عورت کی فعالیت کے بغیر، عورت کے احساس ذمہ داری کے بغیر ناممکن ہے ، کبھی گھرانے میں چھوٹی موٹی گرہیں ہیں جو عورت کی نازک انگلیوں کے سوا کسی اور سے نہیں کھل سکتیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ماں باپ کیساتھ نیکی صدیقہ طاھرہ کے کلام میں (۲)
دین اسلام نے ہمیشہ رہبانیت کی مخالفت کی ہے اور انسانوں کو خصوصا مسلمانوں کو شادی کی تاکید ہے جیسا کہ سورہ نور کی ۳۲ ویں ایت شریفہ میں ایا ہے : أَنْكِحُوا الْأَيَامَىٰ مِنْكُمْ وَالصَّالِحِينَ مِنْ عِبَادِكُمْ وَإِمَائِكُمْ ۚ إِنْ يَكُونُوا فُقَرَاءَ يُغْنِهِمُ اللَّهُ مِنْ فَضْلِهِ ۗ وَاللَّهُ وَ
گذشتہ کچھ دنوں اسلامی جمھوریہ ایران کے مختلف شھروں میں ہونے والے بلوے اور دھشت گردانہ حملے کو مغربی میڈیا نے خوب اچھالا اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا کہ حکومت بلوائیوں کے مقابل بے بس ہے ، یکی بعد دیگرے شھر سقوط کررہے ہیں اور بلوائیوں کے قبضہ میں ارہے ہیں ، ایران کا نظام حکومت عنقریب بدلنے والا
اس میں کسی قسم کے شک و شبہ کی گنجائش نہیں کہ در صدر اسلام کے مسلمان اقتصادی مشکلات اور فقر و ناداری سے روبرو تھے ، کفار کی جانب سے شعب ابی طالب پر لگائی جانے والی سخت ترین پابندیاں کہ جس کا تاریخ نے تذکرہ کیا ہے وہ ناقابل بیان ہیں ۔