گذشتہ کچھ دنوں اسلامی جمھوریہ ایران کے مختلف شھروں میں ہونے والے بلوے اور دھشت گردانہ حملے کو مغربی میڈیا نے خوب اچھالا اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا کہ حکومت بلوائیوں کے مقابل بے بس ہے ، یکی بعد دیگرے شھر سقوط کررہے ہیں اور بلوائیوں کے قبضہ میں ارہے ہیں ، ایران کا نظام حکومت عنقریب بدلنے والا ہے ، موجودہ حکومت بلوائیوں کے ساتھ سختی سے پیش ارہی ہے اور انہیں کچل رہی ہے ، ان کا قتل عام کررہی ہے حتی عوامی افکار کو اپنے ہمراہ کرنے کے لئے شھر شیراز کے امامزادہ شاہ چراغ پر خود ہی حملہ کروایا جبکہ داعش نے پہلی فرصت میں اس حملہ کی ذمہ داری اپنے دوش لے لی تھی ۔
مغرب کی اسلام مخالف طاقتیں جو اسلامی جمھوریہ ایران کو پسند نہیں کرتیں اور گذشتہ ۵ عشرہ میں انہوں نے مستقل اسے مٹانے کی کوشش کی مگر الحمد اللہ اج تک اپنے اس مذموم مقصد میں ناکام رہے ، انہیں ایک بار اور موقع مل گیا تاکہ اس ایران کو بہانہ بنا کر اسلام کی بنیادیں اور جڑیں کاٹ ڈالیں اور اس میدان میں انہوں نے پہلا وار اور ان کا پہلا نشانہ ہیمبرگ کا اسلامی سنٹر تھا کہ جسے بند کرنے کی دھمکی دی گئی ۔
مغربی طاقتوں کی دوگانہ پالیسی ہمیشہ ہی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف رہی ہے ، جب اسلام کے خلاف توھین کا عمل انجام پاتا ہے اور مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم جیسی مقدس شخصیتوں کی توھین ہوتی ہے تو اسے ازادی بیان یا انسانی ازادی کا نام دے کر ، خطا کاروں کو محاکمہ کرنے سے گریز کرتے ہیں مگر جہاں انہیں اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل نظر ائے اپنے ہاتھوں بنائے تمام معیار طاقوں پر رکھ دیتے ہیں ، ہیمبرگ اسلامی سنٹر کو بند کرنے کا فیصلہ انہیں مذموم مقاصد کا ایک حصہ ہے ۔
Add new comment