صداقت
رسول خدا (ص) نے نجران کے پادری«ابوحارثہ» کو خط لکھا اور نجرانیوں کو اسلام کی دعوت دی ، نجران کے ۶۰ تعلیم یافتہ اور دانشور جس میں علماء بھی تھے مدینہ روانہ ہوئے تاکہ نبوت کی دلیلیں دریافت کرسکیں ، رسول خدا (ص) نے فرمایا: تم لوگ سؤر کا گوشت کھاتے ہو ، صلیب کی پوجا کرتے ہو اور حضرت عیسائی (ع) کو خد
رسول خدا (ص) نے نجران کے پادری«ابوحارثہ» کو خط لکھا اور نجرانیوں کو اسلام کی دعوت دی ، نجران کے ایک باشندہ نے کہا میں نے اپنے دینی پیشواوں سے سنا ہے کہ ایک دن منصب نبوت نسل اسحاق سے نسل اسماعیل میں منتقل ہوجائے گا ، بعید نہیں محمد وہی بشارت شدہ پیغمبر ہوں ۔
امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہما السلام نے صداقت اور سچائی کی اہمیت کے سلسلہ میں فرمایا:
خلاصہ: سچائی اور صداقت پر انسان کی ساری زندگی کا دار و مدار ہے ۔
خلاصہ: صداقت کی دو قسمیں ہیں، ان دونوں لحاظ سے انسان کو سچا ہونا چاہیے۔
خلاصہ: انسان کو چاہیے کہ حق کو اپنی باتوں اور اعمال میں حق کو قائم کرے اور لوگوں سے حق کے ساتھ برتاو کرے۔
خلاصہ: سچائی اس قدر اہمیت کی حامل ہے کہ جب انسان اس پر غور اور عمل کرے تو سچائی سے فائدے حاصل کرے گا۔
خلاصہ: صداقت اور سچائی کی قرآن کریم اور اہل بیت (علیہم السلام) کی احادیث میں تاکید ہوئی ہے۔