حق پسندی کی اہمیت

Mon, 01/13/2020 - 19:22

خلاصہ: انسان کو چاہیے کہ حق کو اپنی باتوں اور اعمال میں حق کو قائم کرے اور لوگوں سے حق کے ساتھ برتاو کرے۔

حق پسندی کی اہمیت

    حق ایسی چیز ہے جسے ہر انسان کی فطرت اور عقل پسند کرتی ہے، یہاں تک کہ جس آدمی کی بات اور عمل حق کے مطابق نہیں ہوتا اسے بھی دوسرے لوگوں سے حق کی توقع ہوتی ہے۔ جو آدمی کی باتیں اور اعمال حق کے مطابق ہوتے ہیں وہ لوگوں کی نظر میں باعزت اور محبوب آدمی ہوتا ہے۔
    سورہ بقرہ کی آیت ۴۲ میں ارشاد الٰہی ہورہا ہے: "وَلَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَتَكْتُمُوا الْحَقَّ وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ"، "اور حق کو باطل کے ساتھ خلط ملط نہ کرو اور جانتے بوجھتے ہوئے حق کو نہ چھپاؤ"۔
    سورہ ص کی آیت ۲۶ میں ارشاد الٰہی ہے: "يَا دَاوُودُ إِنَّا جَعَلْنَاكَ خَلِيفَةً فِي الْأَرْضِ فَاحْكُم بَيْنَ النَّاسِ بِالْحَقِّ وَلَا تَتَّبِعِ الْهَوَىٰ فَيُضِلَّكَ عَن سَبِيلِ اللَّهِ إِنَّ الَّذِينَ يَضِلُّونَ عَن سَبِيلِ اللَّهِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ بِمَا نَسُوا يَوْمَ الْحِسَابِ"، "اے داؤد(ع)! ہم نے تم کو زمین میں خلیفہ مقرر کیا ہے پس حق و انصاف کے ساتھ لوگوں میں فیصلہ کیا کرو اور خواہشِ نفس کی پیروی نہ کرو کہ وہ تمہیں اللہ کی راہ سے بھٹکا دے گی اور جو اللہ کی راہ سے بھٹک جاتے ہیں ان کیلئے سخت عذاب ہے اس لئے انہوں نے یوم الحساب (قیامت) کو بھلا دیا ہے"۔
    حضرت امام موسی کاظم (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "قُلِ الحقَّ وإنْ كانَ فيهِ ھَلاكُكَ، فإنَّ فيهِ نَجاتَكَ وَ دَعِ الباطِلَ وإنْ كانَ فيهِ نَجاتُكَ، فإنّ فيهِ ھَلاكَكَ"، "حق بولو چاہے اس میں تمہاری تباہی ہو، کیونکہ اس میں تمہاری نجات ہے اور باطل کو چھوڑو اگرچہ تمہاری اس میں نجات ہو، کیونکہ اس میں تمہاری تباہی ہے"۔ [بحارالانوار، ج۲، ص۷۹]
    جب حق کے مختلف فائدوں کے بارے میں غور کیا جائے تو واضح ہوتا ہے کہ حق کے مطابق زندگی بسر کرنا انسان کی عزت اور سربلندی کا سبب ہے، دنیا اور آخرت میں آدمی کی نجات کا باعث ہے، انسان کا ضمیر سکون اور اطمینان میں رہتا ہے، حق کو پسند کرنے والے لوگوں کے طاقتور ہونے کا سبب اور باطل والوں کے کمزور ہونے کا باعث ہے، حق کو پسند کرنے والے لوگوں کی پہچان کا سبب ہے اور شکوک و شبہات سے امان میں رہنے کا باعث ہے۔

* ترجمہ آیات از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب۔
* بحارالانوار، مؤسسة الوفاء، علامہ مجلسی، ج۲، ص۷۹۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 74