دین اسلام
خلاصہ: اہلسنّت کی مشہور کتاب سے روایت نقل کی جارہی ہے جس سے فرقہ ناجیہ کو پہچانا جاسکتا ہے۔
خلاصہ: سب فرقے اور مذاہب برحق نہیں ہوسکتے، بلکہ ان میں سے صرف ایک مذہب حق پر ہوسکتا ہے۔
خلاصہ: دین اسلام ایسا مکمل دین ہے کہ جس کے علاوہ کوئی دین قبول نہیں ہے اور اس کے علاوہ کسی دین کو اختیار کرنے والا آخرت میں خسارہ پانے والوں میں سے ہوگا۔
خلاصہ: دیگر ادیان میں زندگی بسر کرنے کا طریقہ کار خود لوگ بناتے ہیں، مگر دین اسلام میں ضابطہ حیات اللہ تعالیٰ نے بتایا ہے۔
خلاصہ: انسان اپنے عقائد کی بنیاد پر زندگی گزارتا ہے، اگر دیندار شخص ہو تو اس کی زندگی دین کے مطابق ہوگی اور اگر بے دین ہو تو اس کی زندگی کا طریقہ کار لادینیت سے جنم لے گا۔
خلاصہ: انسان اسی طرح زندگی بسر کرتا ہے اور زندگی میں وہی طریقہ کار اپناتا ہے جیسا اس کا اس کائنات کے بارے میں عقیدہ ہے۔
خلاصہ: انسان کو چاہیے کہ اصول دین کے بارے میں شک و شبہ سے نکلتا ہوا علم و یقین حاصل کرے۔
خلاصہ: اللہ تعالی کے دین اور احکام پر عمل کرنے والے آخرت میں کامیاب ہیں اور عمل نہ کرنے والے آخرت میں ناکام ہیں۔
خلاصہ: انسان اور حیوان کا بنیادی فرق عقل کے لحاظ سے ہے۔ صاحبِ عقل ہونے کا فائدہ تب ہے کہ انسان اس عقل کے ذریعے اللہ تعالیٰ کے دین کو سمجھے اور اس پر عمل کرتا ہوا اللہ کا عبد بنے۔
خلاصہ: صرف دین ہی انسان کے تمام مسائل کا حل پیش کرسکتا ہے اور اسے سعادت تک پہنچا سکتا ہے جو دین اسلام ہے، جسے اللہ تعالیٰ نے آسمانی کتب اور اپنے مقرر کردہ انبیاء اور اوصیاء (علیہم السلام) کے ذریعے لوگوں تک پہنچایا ہے۔