زندگی کا طریقہ کار، انسان کے عقیدے پر منحصر

Thu, 05/21/2020 - 13:44

خلاصہ: انسان اسی طرح زندگی بسر کرتا ہے اور زندگی میں وہی طریقہ کار اپناتا ہے جیسا اس کا اس کائنات کے بارے میں عقیدہ ہے۔

زندگی کا طریقہ کار، انسان کے عقیدے پر منحصر

انسان کا اپنی زندگی میں مقصد، سعادت اور خوش نصیبی ہے اور انسان کی انفرادی اور معاشرتی زندگی میں محنت و کوشش کسی طریقہ کار کو اپنائے بغیر نہیں ہوتی۔ اسی لیے انسان ہمیشہ ان قوانین کے مطابق اعمال اور کام کرتا ہے جو اس نے خود اپنی مرضی سے بنائے ہوتے ہیں اور اپنی زندگی میں کوئی مقررہ طریقہ کار اپناتا ہے۔ یہ قوانین اور ضوابط کسی عقیدہ پر قائم ہوتے ہیں، وہ عقیدہ ایسا تصور ہوتا ہے جو انسان کا اِس کائنات کے بارے میں ہے۔جو لوگ اِس کائنات کو یہی مادی جہان اور انسان کو بالکل مادی مخلوق سمجھتے ہیں ان کا زندگی میں طریقہ کار یہ ہے کہ اپنی مادی خواہشات اور دنیا کے چند دنوں کی لذتوں کو پورا کرلیں اور اپنی ساری کوشش کو اس راستے میں لگاتے ہیں۔
مگر زندگی کا سب سے بہتر اور مضبوط طریقہ کار وہ ہے جو دین اسلام نے بتایا ہے۔ دین اسلام کا یہ طریقہ کار قرآن کریم کی آیات اور اہل بیت (علیہم السلام) کی احادیث سے انسان کو ملتا ہے۔
دین اسلام کی نظر میں زندگی کا مقصد اللہ تعالیٰ کی توحید کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔ توحید سب آسمانی ادیان کا ستون ہے اور اسلام میں بھی سب اصول اور فروع توحید پر قائم ہیں۔ یہ توحید، انسان کے عقیدہ اور عمل دونوں میں ہونی چاہیے۔
موحّد آدمی وہ ہے جو عقیدہ میں بھی اور عمل میں بھی توحیدی فکر کو اپنی ساری زندگی اور وجود میں جاری کرنے کی کوشش میں ہے۔ ایسا شخص کوشش کرتا ہے کہ اپنی زندگی کے طریقہ کار کو اللہ تعالیٰ کی رضا کے مطابق قائم کرے اور اپنی ساری زندگی کو اللہ تعالیٰ کے لئے وقف کردے۔ سورہ انعام کی آیت ۱۶۲ میں ارشاد الٰہی ہے: "قُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ"، "(اے رسول(ص)) کہو میری نماز اور میری تمام (مختلف) عبادتیں اور میری زندگی اور میری موت صرف اللہ کے لئے ہے جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے"۔
لہذا زندگی کا طریقہ کار انسان کی اعتقادی تعلیمات پر منحصر ہے اور عقائد کے درخت سے انسان نیک اعمال کے پھَل اتار سکتا ہے، اس طرح سے کہ اعمال اور کردار میں شرک، کفر اور صغیرہ اور کبیرہ گناہوں سے محفوظ رہے۔

* آیت کا ترجمہ از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
5 + 11 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 47