خلاصہ: سب فرقے اور مذاہب برحق نہیں ہوسکتے، بلکہ ان میں سے صرف ایک مذہب حق پر ہوسکتا ہے۔
رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے ارشاد فرمایا: "إِنَّ أُمَّةَ مُوسَي ع افْتَرَقَتْ بَعْدَهُ عَلَي إِحْدَي وَ سَبْعِينَ فِرْقَةً فِرْقَةٌ مِنْهَا نَاجِيَةٌ وَ سَبْعُونَ فِي النَّارِ وَ افْتَرَقَتْ أُمَّةُ عِيسَي ع بَعْدَهُ عَلَي اثْنَتَيْنِ وَ سَبْعِينَ فِرْقَةً فِرْقَةٌ مِنْهَا نَاجِيَةٌ وَ إِحْدَي وَ سَبْعُونَ فِي النَّارِ وَ إِنَّ أُمَّتِي سَتَفَرَّقُ بَعْدِي عَلَي ثَلَاثٍ وَ سَبْعِينَ فِرْقَةً فِرْقَةٌ مِنْهَا نَاجِيَةٌ وَ اثْنَتَانِ وَ سَبْعُونَ فِي النَّار"، "یقیناً موسیؑ کی امت آنحضرتؑ کے بعد اکتّر فرقوں میں بٹ گئی، ان میں سے ایک فرقہ نجات پانے والا ہے اور ستّر آگ میں ہیں، اور عیسیٰؑ کی امت آنحضرتؑ کے بعد بہتّر فرقوں میں بٹ گئی، ان میں سے ایک فرقہ نجات پانے والا ہے اور اکتّر آگ میں ہیں، اور یقیناً میری امت میرے بعد تہتّر فرقوں میں بٹ جائے گی، ان میں سے ایک فرقہ نجات پانے والا ہے اور بہتّر آگ میں ہیں"۔ [خصال، ص۵۸۵]
رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی اس حدیث میں غور کرنے سے واضح ہوجاتا ہے کہ ان تین مذکورہ امتوں میں ہر امت سے صرف ایک فرقہ نجات پانے والا ہے اور اس ایک فرقہ کے علاوہ باقی سب فرقے فی النّار ہیں۔
اب اس امر کی تحقیق کی ضرورت ہے کہ وہ واحد فرقہ کون سا فرقہ ہے جو نجات پانے والا ہے؟
* خصال، شیخ صدوق، ص۵۸۵۔
Add new comment