دین اسلام، انسان کے ضابطہٴ حیات کا واحد راستہ

Sat, 05/23/2020 - 19:38

خلاصہ: دیگر ادیان میں زندگی بسر کرنے کا طریقہ کار خود لوگ بناتے ہیں، مگر دین اسلام میں ضابطہ حیات اللہ تعالیٰ نے بتایا ہے۔

دین اسلام، انسان کے ضابطہٴ حیات کا واحد راستہ

دین اسلام جو زندگی بسر کرنے کا طریقہ کار سب دوسرے ادیان سے بہتر اور زیادہ مکمل طور پر بیان کرتا ہے، یہ دین اسلام قرآن کریم کے ذریعے مسلمانوں تک پہنچا ہے اور اسلام کے دینی مطالب جو اعتقادی تعلیمات اور اخلاقی قوانین اور شرعی احکام ہیں، ان سب کی بنیاد قرآن کریم ہے۔
یہ واضح ہے کہ ہر انسان کا اپنی زندگی میں مقصد سعادت اور خوش نصیبی تک پہنچنا ہے، مگر غورطلب بات یہ ہے کہ خوش نصیبی تک پہنچنے کا طریقہ انسان خود نہیں جانتا، اس بات کی گواہی دنیابھر کی حکومتوں کے قوانین دیتے ہیں۔
مختلف ممالک میں ملک کو چلانے کے لئے قوانین مقرر کیے جاتے ہیں، کچھ عرصے کے بعد ان میں کچھ تبدیلی کی جاتی ہے! اس کی وجہ کیا ہے؟
قانون کو بدلنے کی وجہ یہ ہے کہ جو افراد مل کر کوئی قانون بناتے ہیں، ان کے قانون میں ایسے نقص اور کمزوریاں ہوتی ہیں کہ جب اس قانون پر عمل کیا جاتا ہے تو اس کے بعد اس قانون کا نقص  ظاہر ہوجاتا ہے تو جس پہلو سے نقص ظاہر ہوا اس کی ترمیم اور تبدیلی کی جاتی ہے اور ہوسکتا ہے کہ باقی ناقص پہلو فی الحال چھپے رہیں یا ان پر زیادہ توجہ نہ دی گئی ہو تو ان کا نقص واضح نہ ہوا ہو، اسی لیے جتنا وقت گزرتا جائے گا قانون طرح طرح کی تبدیلیوں کا شکار ہوتا رہے گا۔
یہی تبدیلیاں اس بات کی دلیل ہیں کہ انسان اپنے لیے اور لوگوں کے لئے زندگی کے اصول اور ضابطہٴ حیات نہیں بنا سکتا اور صرف انسان کا خالق اور ربّ، ضابطہٴ حیات بنانے پر قادر ہے اور وہ ضابطہٴ حیات "دین اسلام" ہے۔
دین اسلام ایسا مضبوط، پائدار اور بے بدیل راستہ ہے کہ جس شخص یا جس گروہ نے بھی دین اسلام سے ہٹ کر کوئی اور راستہ بناکر لوگوں کو اس پر چلایا تو وہ خود اور اس کی پیروی کرنے والے لوگ اپنی زندگی کے مقصد سے بھٹک گئے اور دنیا و آخرت میں گمراہی کے گھاٹ اتر گئے۔ سورہ آل عمران کی آیت ۱۹ میں ارشاد الٰہی ہے: "إِنَّ الدِّينَ عِندَ اللَّهِ الْإِسْلَامُ وَمَا اخْتَلَفَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ إِلَّا مِن بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ وَمَن يَكْفُرْ بِآيَاتِ اللَّهِ فَإِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ"، "بے شک خدا کے نزدیک سچا دین صرف اسلام ہے اور اہل کتاب نے (دین حق میں) اختلاف نہیں کیا مگر اپنے پاس علم آجانے (اور اصل حقیقت معلوم ہو جانے) کے بعد۔ محض آپس کی شرارت و ضد اور ناحق کوشی کی بنا پر اور جو بھی آیاتِ الٰہیہ کا انکار کرے گا تو یقینا خدا بہت جلد حساب لینے والا ہے"۔

* آیت کا ترجمہ از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 7 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 21