اصلاح
(گذشتہ سے پیوستہ)
مذکورہ معاشرہ کے عقائد ، نظریات اور برتاو کے سلسلہ میں کچھ مطالب قابل توجہ ہیں :
انسان اسلام سے پہلے عورت کے سلسلہ میں دو طرح کا نظریہ رکھتا تھا :
امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہما السلام نے صداقت اور سچائی کی اہمیت کے سلسلہ میں فرمایا:
حضرت امام صادق عليہ السلام نے فرمایا:
إِنَّ لِلْمُؤْمِنِ عَلَى الْمُؤْمِنِ سَبْعَةَ حُقُوقٍ فَأَوْجَبُهَا أَنْ يَقُولَ الرَّجُلُ حَقّاً وَ إِنْ كَانَ عَلَى نَفْسِهِ أَوْ عَلَى وَالِدَيْهِ فَلَا يَمِيلُ لَهُمْ عَنِ الْحَقِّ ۔ (۲)
خلاصہ: خوشامدگوئی کرنے والے کا ظاہر اور باطن ایک دوسرے کے خلاف ہوتا ہے اور یہ منافقت کی نشانی ہے۔
خلاصہ: انسان کی عقل، خوشامد اور چاپلوسی کی مذمت کرتی ہے اور خوشامد کرنے والا آدمی اخلاقی اقدار کو پامال کرتا ہے۔
خلاصہ: غیبت کے معنی و مفہوم کو صحیح طرح سمجھ لیا جائے تو معاشرے میں غیبت کم ہوجائے گی۔
خلاصہ: انسان کو چاہیے کہ پہلے اپنے عیب کو ختم کرے نہ یہ کہ لوگوں سے وہ عیب نکالے جو اس کے اپنے اندر پایا جاتا ہے۔
خلاصہ: خیرخواہی باعث بنتی ہے کہ انسان اپنے عیب کو تسلیم کرنے اور اس کو ختم کرنے میں آسانی محسوس کرے۔
خلاصہ: آدمی جب اپنا عیب سنے تو اسے چاہیے کہ اس کو تسلیم کرکے ختم کرنے کی کوشش کرے، نہ یہ کہ بیجا دفاع کرے۔
خلاصہ: جب انسان اپنا عیب کسی شخص سے سنے تو اسے خیرخواہی سمجھ کر تسلیم کرے۔