عورت ماضی اور حال کے ائینہ میں (۳)

Thu, 11/17/2022 - 10:21

(گذشتہ سے پیوستہ)

مذکورہ معاشرہ کے عقائد ، نظریات اور برتاو کے سلسلہ میں کچھ مطالب قابل توجہ ہیں :

انسان اسلام سے پہلے عورت کے سلسلہ میں دو طرح کا نظریہ رکھتا تھا :

ایک : عورت کو بے زبان حیوان کے برابر سمجھتا تھا اور دوسرے یہ کہ عورت کو پست اور کمزور وجود جانتا تھا ، ایسا وجود جس کے ازاد ہونے کی صورت میں انسان کامل یعنی مرد مشکلات اور فساد سے روبرو ہوجائے گا اسی بنیاد پر وہ مردوں کے زیر سایہ اور تحت تسلط رہے ۔

دو : عورت کی سماجی اور اجتماعی حیثیت کے سلسلہ میں بھی دو طرح کا نظریہ تھا ، بعض عورت کو سماج اور اجتماع سے الگ جانتے تھے اور معتقد تھے کہ عورت مرد کی زندگی کا حصہ نہیں ہے بلکہ اس کے مختلف حالات میں سے ایک حالت ہے ایک ایسی حالت جس سے انسان بے نیاز نہیں ہوسکتا جس طرح انسان خود کے رہنے کے لئے اور خود کی حفاظت کے لئے گھر سے بے نیاز نہیں ہوسکتا اور بعض معتقد تھے کہ عورت اس اسیر کے مانند ہے جس کی گردن میں کنیزی کا طوق لٹکا دیا گیا ہے ، عورت وہ لونڈی اور ورکر ہے جسے مردوں کی خدمت کے لئے پیدا کیا گیا ہے کہ جو معاشرہ کو نقصان پہنچانے سے روکتی ہے ۔ (۱)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: علامہ طباطبائی ، محمد حسین ، ترجمہ تفسیر المیزان، ج۴، ص۱۴۰ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 5 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 54