سچائی
خلاصہ: چاہے عدل و انصاف کی وجہ سے ماں باپ اوررشتے داروں کو نقصان ہی کیوں نہ اٹھانا پڑے، ہر حال میں عدل و انصاف کا ساتھ دینا چاہئے۔
خلاصہ: سچائی اور صداقت پر انسان کی ساری زندگی کا دار و مدار ہے ۔
«كِتابُ اللَّـهِ النَّاطِقُ وَ الْقُرْانُ الصَّادِقُ»
اللہ کی کتاب، بات کرنے والی کتاب ہے اور قرآن سچا ہے۔
[خطبہ فدکیہ]
خلاصہ: سچائی ایسی اچھی صفت ہے جو انسان کی فطرت اور عقل کے مطابق ہے اور ہر انسان اسے پسند کرتا ہے۔
بی بی عائشہ نے نقل کیا ہے کہ:
«ما رَأَيْـتُ اَحَـدا قَطُّ اَصْدَقَ مِنْ فاطِمَةَ (عليهاالسلام) غَيْرَ اَبيها (صلي الله عليه و آله)»
میں نے صرف فاطمہ کو ان کے والد کے علاوہ کسی کو سچا نہیں دیکھا
(مناقب، ج 3: 341)
وفاداری اور سچائی یہ دو ایسے قیمتی اوصاف ہیں کہ جنہیں دل کا اطمینان، نجات کا وسیلہ، حصول جنت کا سبب، خدا کی خوشنودی و رضا کا باعث اور مال میں برکت کا ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔
خلاصہ: بہت سارے جھگڑوں کو اگر گہری نظر سے دیکھا جائے تو واضح ہوجاتا ہے کہ ان کی جڑ، جھوٹ ہے۔
خلاصہ: سچائی اس قدر اہمیت کی حامل ہے کہ جب انسان اس پر غور اور عمل کرے تو سچائی سے فائدے حاصل کرے گا۔
خلاصہ: صداقت اور سچائی کی قرآن کریم اور اہل بیت (علیہم السلام) کی احادیث میں تاکید ہوئی ہے۔
خلاصہ: اسلام نے ہمیشہ سچ بولنے کی تاکید کی ہے اور سچ بولنے والے کی ہمیشہ جیت ہوئی ہے۔