اللہ
خلاصہ: جسم کے اعضا اگرچہ کچھ حد تک انسان کے اختیار میں ہیں، لیکن ہر حال میں اللہ کے اذن سے انسان کی فرمانبرداری کرتے ہیں۔
خلاصہ: کوئی چیز خودبخود کچھ نہیں کرسکتی، بلکہ جسے اللہ تعالیٰ جس حد تک اذن دے اتنا ہی وہ کوئی کام کرسکتا ہے، اسی طرح ہر چیز اللہ کے اذن کی محتاج ہے۔
خلاصہ: انسان عموماً سمجھتا ہے کہ اسباب و وسائل اس کے مسائل کو حل کرتے ہیں اور اس کی سہولیات کو فراہم کرتے ہیں، جبکہ ایسا نہیں ہے، اسباب خود بھی اللہ کے اذن کے محتاج ہیں۔
خلاصہ: جو شخص اپنی زندگی میں خدا کو یاد نہیں کرتا وہ قیامت کے دن نقصان اٹھانے والا ہے۔
خلاصہ: اگر انسان چاہتا ہے کہ اس کا دل نرم ہو تو اسے چاہئے کہ وہ ہر حال میں خدا کو یاد کرے۔
خلاصہ: خدا کی اطاعت صرف نماز اور روزہ کی حد تک محدود نہیں ہے بکہ ہر وہ کام جو ہمیں خدا سے قریب کریں وہ خدا کی اطاعت شمار ہوتی ہے۔
خلاصہ: قرآن نے احکام کو کلی طور پر بیان کیا ہے، اس کی تشریح اور تفسیر کی ذمہ داری رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے سپرد کردی ہے۔
خلاصہ: جو کوئی مسجد میں رفت و آمد کرتا ہے اسے آٹھ فائدوں میں سے ایک فائدہ حاصل ہوتا ہے۔
خلاصہ: اللہ کے ولی کی اطاعت یعنی اپنی رائے کو اللہ کے ولی کی رائے کے سامنے پیش نہ کرنا۔