اللہ
خلاصہ: ہدایت کو صرف اور صرف اللہ سے طلب کرو۔
خدا کو یاد رکھیں کہ خدا کی یاد کامیابی و کامرانی کا وسیلہ ہے، خدا کا ذکر ثابت قدمی کی پشت پناہ ہے، جتنا زیادہ ہوسکے ذکر خدا کیا کریں کیونکہ نجات کا واحد راستہ خدا کے ذکر میں ہی ہے۔
خلاصہ: اگر انسان کسی نیک عمل کو انجام دے اور اسکا مقصد ریاکاری ہو، تو اسکو اس عمل کا کچھ بھی اجر اور ثواب ملنے والا نہیں ہے کیونکہ یہ وہ افراد ہیں جو شیطان کے ساتھیوں میں سے ہیں۔
خلاصہ:صحت اور تندرستی جب تک ہے انسان کو چاہئے کہ وہ اسے اللہ کی راہ میں استعمال کرے۔
امام محمد باقر نے فرمایا کہ اللہ نے فرمایا ہے کہ:
«اَنَا عِندَ المُنکَسِرَةِ قُلُوبُهُم»
میں ٹوٹے ہوئے دلوں کے نزدیک ہوں۔
(مُنْیةُ المُرید فی أدَبِ المُفیدِ وَ المُسْتَفید، شهید ثانی، ص123)
امام على النّقى(عليه السلام)
«مَنِ اتَّقَى اللّهَ يُتَّقى...»
جو اللہ سے ڈرے [لوگ اس سے] ڈریں گے۔
(الکافي، ج 1، ص 137)
خلاصہ: انسان کو چاہیے کہ نعمتوں میں اللہ کو یاد رکھے اور تکلیف میں بھی اللہ کو یاد رکھے، ایسا نہ ہو کہ نعمتوں میں تکبر کرے اور تکلیف میں اللہ تعالیٰ سے ناامید ہوجائے۔
خلاصہ: جب اللہ تعالیٰ نعمت عطا فرماتا ہے تو انسان کو چاہیے کہ اللہ کا شکر ادا کرے اور جب اسے کوئی تکلیف پہنچے تو اسے چاہیے کہ اللہ پر بھروسہ اور توکل کرے نہ یہ کہ مایوس اور ناامید ہوجائے۔
خلاصہ: بعض لوگ جب طرح طرح کی نعمتوں سے لبریز ہوتے ہیں تو اللہ تعالیٰ سے غافل ہوجاتے ہیں، جبکہ انہیں پہلے سے زیادہ اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہونا چاہیے، کیونکہ نعمت لے کر نعمت دینے والے کی طرف متوجہ ہونا چاہیے۔
خلاصہ: اللہ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی نیند ہے، نیند کے بارے میں کتنے درس آموز نکات پائے جاتے ہیں، انسان جتنا بھی طاقتور ہو نیند کے سامنے اسے تسلیم ہونا پڑتا ہے، نیند سے انسان کو اپنی موت یاد کرنی چاہیے اور اس یاد کے ذریعے اپنی اصلاح کرنی چاہیے۔