خلاصہ:صحت اور تندرستی جب تک ہے انسان کو چاہئے کہ وہ اسے اللہ کی راہ میں استعمال کرے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
صحت اور سلامتی کی فرصت انسان کے لئے ایک اہم فرصت ہے جو خداوند متعال نے انسان کو عطا کی ہے، اکثر لوگوں کو اس فرصت کی اہمیت نہیں ہوتی اور جب یہ ہاتھ سے نکل جائے تب وہ اس کی طرف متوجہ ہوتے ہیں، ہمیں چاہئے کہ ہم اس سلامتی کی نعمت کو اطاعت اور بندگی خدا میں گزاریں، اس سے پہلے کہ مریض ہوں اس کو غنیمت سمجھیں، امام علی(علیہ السلام) اس کے بارے میں اس طرح فرمارہے ہیں:ِ فَاللَّهَ اللَّهَ مَعْشَرَ الْعِبَادِ وَ أَنْتُمْ سَالِمُونَ فِي الصِّحَّةِ قَبْلَ السُّقْمِ وَ فِي الْفُسْحَةِ قَبْلَ الضِّيقِ فَاسْعَوْا فِي فَكَاكِ رِقَابِكُمْ مِنْ قَبْلِ أَنْ تُغْلَقَ رَهَائِنُهَ؛ پس خدا کے لئے، خدا کے لئے جب تک تندرست اور سالم ہو مشکلات میں مبتلا ہونے سے پہلے کمزور ہونے سے پہلے اپنی گردن کو جھکاؤ(یعنی عبادت میں گذارو)اس سے پہلے کہ تم سے یہ نعمت لے لی جائے»[بحار الانوار، ج:۸، ص:۳۰۷،]
امام(علیہ السلام) کی اس حدیث کو نظر میں رکھتے ہوئے یہ کہہ سکتے ہیں کہ انسان کے پاس جب تک صحت اور سلامتی ہے اسے چاہئے کہ وہ اپنی صحت اور سلامتی سے استفادہ کرتے ہوئے اسے اللہ کی راہ میں لگائے۔
*بحار الانوار، محمد باقر مجلسی، ج۶۷:، ص:۶۱، دار إحياء التراث العربي، بیروت، دوسری چاپ، ۱۴۰۳۔
Add new comment