خلاصہ: اگر انسان کسی نیک عمل کو انجام دے اور اسکا مقصد ریاکاری ہو، تو اسکو اس عمل کا کچھ بھی اجر اور ثواب ملنے والا نہیں ہے کیونکہ یہ وہ افراد ہیں جو شیطان کے ساتھیوں میں سے ہیں۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
احسان، حب الہی کے حصول کا ذریعہ ہے، اس سے اللہ تعالی کی مدد اور اس کی نصرت حاصل ہوتی ہے، احسان کی وجہ سے اللہ تعالی بندے کو ہلاکتوں سے نجات دیتا ہے، ہر مصیبت سے عافیت بخشتا ہے اور تنگی میں کشادگی عطا کرتا ہے مگر احسان کا دار و مدار انسان کی نیت پر ہوتا ہے، اگر انسان کسی نیک عمل کو انجام دے اور اسکا مقصد اس نیکی سے خدا کی رضا کو حاصل کرنا ہے تو وہ احسان، خدا کی بارگاہ میں قابل قبول ہے، جیسا کہ خداوند عالم فرما رہا ہے: «مَن أسلَمَ وَجهَهُ لِلّهِ وَ هُوَ مُحسِنٌ فَلَهُ أجرُهُ عِندَ رَبِّهِ وَ لاخَوفٌ عَلَیهِم وَ لا هُم یَحزَنونَ[سورہ بقره، آیت:۱۱۲] جو شخص اپنا رخ خدا کی طرف کردے گا اور نیک عمل کرے گا اس کے لئے پروردگار کے یہاں اجر ہے اور نہ کوئی خوف ہے نہ حزن»۔
اور اگر انسان کسی نیک عمل کو انجام دے اور اسکا مقصد ریاکاری ہو، تو اسکو اس عمل کا کچھ بھی اجر اور ثواب ملنے والا نہیں ہے کیونکہ یہ وہ افراد ہیں جو شیطان کے ساتھیوں میں سے ہیں، جیسا کہ خداوند عالم ارشاد فرما رہا ہے: «يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ رِئَاءَ النَّاسِ وَلَا يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَلَا بِالْيَوْمِ الْآخِرِ وَمَنْ يَكُنِ الشَّيْطَانُ لَهُ قَرِينًا فَسَاءَ قَرِينًا[سورہ نساء،آیت:۳۸] اورجو لوگ اپنے اموال کو لوگوں کو دیکھانے کے لئے خرچ کرتے ہیں اور اللہ اور آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ جس کا شیطان ساتھی ہوجائے وہ بدترین ساتھی ہے »۔
Add new comment