بھروسہ
یہ ایک واضح و روشن حقیقت ہے کہ جسکے ساتھ خدا ہو اسکا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا، بس ہر گام ہر لمحہ خدا خدا کو فراموش نہ کیا جائے۔
خلاصہ: قرآن مجید کے مطابق شیطان کے حملہ اور وسوسہ سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ انسان میں دو صفات موجود ہوں۔
خلاصہ: بعض لوگ اپنی پریشانیوں کی وجہ ظاہری اسباب میں تلاش کرتے ہیں اور صرف ان اسباب کے ذریعے اپنی پریشانی کو ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اس مضمون میں پریشانیوں کے حل کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے۔
خلاصہ: خدا پر بھروسہ کرنے کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ انسان کا ہر کام پورا ہونے لگتا ہے۔
خلاصہ: انسان کو چاہئے کہ خدا کو اپنا وکیل قراردے اور اس پر بھروسہ کرے اور خود بھی ہمت اور کوشش کرتا رہے بلکہ جہاں کسی کام کو خود انجام دینے کی طاقت رکھتا ہو وہاں بھی موٴثر حقیقی خدا ہی کو مانے۔
خلاصہ: انسان عموماً سمجھتا ہے کہ اسباب و وسائل اس کے مسائل کو حل کرتے ہیں اور اس کی سہولیات کو فراہم کرتے ہیں، جبکہ ایسا نہیں ہے، اسباب خود بھی اللہ کے اذن کے محتاج ہیں۔
....مَن يَتَّقِ اللَّـهَ يَجْعَل لَّهُ مَخْرَجًا؛ سورة الطلاق﴿٢﴾جو بھی اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے لئے نجات کی راہ پیدا کردیتا ہے
وَمَن يَتَّقِ اللَّـهَ يَجْعَل لَّهُ مَخْرَجًا؛اور جو کوئی خدا سے ڈرتا ہے اللہ اس کیلئے (مشکل سے نجات کا) راستہ پیدا کر دیتا ہے۔ [سورة الطلاق انتہائے آیت۲] وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ؛اور اسے وہاں سے رزق دیتا ہے جہاں سے اسے سان و گمان بھی نہیں ہوتا ہے [سورة الطلاق ابتدائے آیت ۳]