ایات و روایت سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ زکات ادا کرنے کے لامحدود فوائد و برکات ہیں جیسا کہ «و لایحسبنّ الذین یبخلون بما آتهم الله من فضله هو خیرا لهم بل هو شرٌ لهم سیطوقون ما بخلوا به یوم القیمة و لله میراث السماوات و الارض و الله بما تعملون خبیرٌ»(5)
یہ ایت کریمہ بخیل انسانوں کی تقدیر اور سرنوشت کے سلسلہ گفتگو کررہی ہے اور کہ رہی ہے کہ جن لوگوں نے خدا کی راہ میں انفاق کرنے سے بخل کیا اور خداوند متعال نے جو عنایتیں پر ارزاں کی ہیں دوسروں کے حق میں نہ کریں ، ضرورتمندوں کی مدد نہ کریں تو ھرگز یہ تصور نہ کریں کہ یہ بات ان کے حق میں مفید اور اچھی اور سود بخش ہے ۔
اگر چہ اس ایت کریمہ میں بظاھر زکات کا تذکرہ نہیں ہے مگر احادیث اور مفسرین کے بیانات و کلمات اس ایت کریمہ کو اس لوگوں سے مخصوص کرتے ہیں جنہوں ںے زکات دینے سے پرھیز اور گریز کیا ہے ۔
اس مقام پر جو بات قابل توجہ ہے کہ وہ یہ کہ ایت کریمہ «تجسم اعمال» کے سلسلہ میں ہے کہ جس کی خداوند متعال نے صراحت فرمائی ہے ، اور «سیطوقون» کے وسیلہ اس نے انسانوں کو سمجھایا ہے کہ دنیا میں زکات نہ دینے کا سرانجام یہ ہے کہ ہوگا کہ خداوند متعال اخرت میں ان کی گردنوں میں طوق ڈال دے گا کیوں کہ اگر انسان کا مال ایک معینہ حدود پار کرجائے اور اس حوالہ سے کہ اس استفادہ کی حدیں معین ہیں نتیجتا انسان کے لئے غلامی اور سنگینی کا سبب بنے گی کہ اس کا حقیقی چہرہ اخرت اور قیامت میں کھل کر سامنے ائے گا ۔
جیسا کہ حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کا ارشاد ہے کہ اپ نے فرمایا : اگر کوئی انسان اپنے سے زکات ادا نہ کرے تو خداوند متعال اس کے مال کو اگ کی طوق میں بدل دے گا اور پھر خداوند متعال کا ارشاد ہوگا کہ جس طرح دنیا میں کسی بھی قیمت میں اس الگ ہونے کو حاضر نہ تھا اب اسے اپنی گردن میں لٹکا لے ۔
نیز دیگر احادیث میں بھی ارشاد ہے کہ معصومین علیہم السلام نے اس طرح کے واقعات کی صراحت فرمائی ہے ، ہم اس مقام پر محمد ابن مسلم سے منقول حدیث کی جانب اشارہ کررہے رہیں کہ وہ کہتے ہیں کہ میں نے امام محمد باقر علیہ السلام سے سوال کیا اس ایت کریمہ میں «سیطوقون مابخلوا به یوم القیامة» سے کیا مراد ہے تو حضرت علیہ السلام نے فرمایا : جو انسان بھی زکات دینے سے پرھیز کرے گا خداوند متعال قیامت کے دن کے لئے اگ کے ایک اژدھے کی صورت بنا دے گا کہ جو اس گردن میں اویزان ہوگا کہ جو ہمیشہ اس کے بدن کے گوشت سے استفادہ کرے گا یہاں تک وہ اس انسان کا حساب و کتاب ہوجائے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: قران کریم ، سورة آل عمران ، ایت ۱۸۰ ۔
Add new comment