برکت
ایات و روایت سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ زکات ادا کرنے کے لامحدود فوائد و برکات ہیں جیسا کہ «و لایحسبنّ الذین یبخلون بما آتهم الله من فضله هو خیرا لهم بل هو شرٌ لهم سیطوقون ما بخلوا به یوم القیمة و لله میراث السماوات و الارض و الله بما تعملون خبیرٌ»(5)
رسول خدا(ص) نے فرمایا:
بَيْتٌ لا صِبْيانَ فيهِ لا بَرَكَةَ فيهِ
جس گھر میں بچے نہ ہوں وہاں برکت نہ ہوگی
كنز العمّال ، ح ۴۴۴۲۵
اس دعا کے دوسرے فقرے میں ماہ رجب کے معنوی فائدہ کے سلسلہ میں ہم پڑھتے ہیں ، «الشَّهْرُ شَهْرِی وَ الْعَبْدُ عَبْدِی وَ الرَّحْمَةُ رَحْمَتِی فَمَنْ دَعَانِی فِی هَذَا الشَّهْرِ أَجَبْتُهُ وَ مَنْ سَأَلَنِی أَعْطَیْتُهُ وَ مَنِ اسْتَهْدَانِی هَدَیْتُهُ وَ جَعَلْتُ هَذَا الشَّهْرَ حَبْلًا بَیْنِی و
سوال: میرے والد خمس نہیں نکالتے تو کیا ہمارے لئے ان کے مال استفادہ جائز ہے ؟ کیا استعمال کئے ہوئے مال کا خمس ان کے بچوں کی گردن پر ہے ؟
پیغمبراسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ارشاد فرمایا:
إذا أرادَ اللّه بِأهلِ بَیتٍ خَیرا فَقَّهَهُم فِی الدّینِ و َوَقَّرَ صَغیرُهُم کَبیرَهُم و َرَزَقَهُمُ الرِّفقَ فی مَعیشَتِهِم و َالقَصدَ فی نَفَقاتِهِم و َبَصَّرَهُم عُیُوبَهُم فَیَتُوبُوا مِنها.
پیامبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم)
«البَرَكَةُ مَعَ اَكابِرِكُم»
بركت، تمہارے بڑوں کے ساتھ ہے۔
[نهج الفصاحۃ، ص 376، ح 1110]
خلاصہ: محبت اور صلہ رحمی سے انسان کی زندگی میں برکت ہوتی ہے اور رزق میں زیادتی ہوتی ہے۔
خلاصہ: انسان کے اعمال اور کردار کی وجہ سے انسان کی رزق میں کمی یا زیاادتی ہوتی ہے۔