برکت
رسول خدا(ص) نے فرمایا:
بَيْتٌ لا صِبْيانَ فيهِ لا بَرَكَةَ فيهِ
جس گھر میں بچے نہ ہوں وہاں برکت نہ ہوگی
كنز العمّال ، ح ۴۴۴۲۵
اس دعا کے دوسرے فقرے میں ماہ رجب کے معنوی فائدہ کے سلسلہ میں ہم پڑھتے ہیں ، «الشَّهْرُ شَهْرِی وَ الْعَبْدُ عَبْدِی وَ الرَّحْمَةُ رَحْمَتِی فَمَنْ دَعَانِی فِی هَذَا الشَّهْرِ أَجَبْتُهُ وَ مَنْ سَأَلَنِی أَعْطَیْتُهُ وَ مَنِ اسْتَهْدَانِی هَدَیْتُهُ وَ جَعَلْتُ هَذَا الشَّهْرَ حَبْلًا بَیْنِی و
سوال: میرے والد خمس نہیں نکالتے تو کیا ہمارے لئے ان کے مال استفادہ جائز ہے ؟ کیا استعمال کئے ہوئے مال کا خمس ان کے بچوں کی گردن پر ہے ؟
پیغمبراسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ارشاد فرمایا:
إذا أرادَ اللّه بِأهلِ بَیتٍ خَیرا فَقَّهَهُم فِی الدّینِ و َوَقَّرَ صَغیرُهُم کَبیرَهُم و َرَزَقَهُمُ الرِّفقَ فی مَعیشَتِهِم و َالقَصدَ فی نَفَقاتِهِم و َبَصَّرَهُم عُیُوبَهُم فَیَتُوبُوا مِنها.
پیامبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم)
«البَرَكَةُ مَعَ اَكابِرِكُم»
بركت، تمہارے بڑوں کے ساتھ ہے۔
[نهج الفصاحۃ، ص 376، ح 1110]
خلاصہ: محبت اور صلہ رحمی سے انسان کی زندگی میں برکت ہوتی ہے اور رزق میں زیادتی ہوتی ہے۔
خلاصہ: انسان کے اعمال اور کردار کی وجہ سے انسان کی رزق میں کمی یا زیاادتی ہوتی ہے۔
خلاصہ: خداوند متعال نے ہمارے بخشش کے لئے بہت زیادہ واسطوں کو فراہم کیا ہے، جن واسطوں میں سے سب سے اہم واسطہ والدین کی خدمت ہے، جس کے ذریعہ عمر طولانی ہوتی ہے اور رزق میں وسعت ہوتی ہے۔