شب برائت کے اعمال و دعائیں (۲)

Sat, 02/24/2024 - 11:25

گذشتہ پیوستہ

۶: نیمہ شعبان کے لئے حضرت امام صادق علیہ السلام سے منقول نماز پڑھنا

شیخ طوسی علیہ الرحمۃ نے کتاب «مصباح» میں روایت نقل کی ہے جس میں حضرت امام صادق علیہ السلام نے نیمہ شعبان کے سلسلہ میں نصیحت فرمائی ہے ۔

چھٹے امام حضرت صادق علیہ السلام نے ابویحی سے کہا : نماز عشاء کے بعد اس طرح دو رکعت نماز ادا کرو کہ پہلی رکعت میں سورہ «حمد» و سوره «کافرون» اور دوسری رکعت میں سوره «حمد» و سوره «توحید» پڑھو اور جب سلام دو تو «۳۳» مرتبہ «سُبْحانَ اللّٰهِ»، و «۳۳» مرتبہ «الْحَمْدُ لِلّٰهِ»، و «۳۴» مرتبہ «اللّٰهُ أَکْبَرُ»، کہو ۔

حضرت صادق علیہ السلام نے مزید فرمایا کہ نماز کے بعد اس دعا کو پڑھو «یَا مَنْ إِلَیْهِ مَلْجَأُ الْعِبادِ فِی الْمُهِمَّاتِ، وَ إِلَیْهِ یَفْزَعُ الْخَلْقُ فِی الْمُلِمّاتِ...» شیخ عباس قمی نے کتاب مفاتیح الجنان اس دعا کو نقل کیا ہے ۔ 

امام صادق علیہ السلام نے فرمایا پھر سجدہ میں جاکر کہو : «یا ربّ» «۲۰ مرتبہ»، «یا اللّه» «۷ مرتبہ»، «لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلّا بِاللّٰهِ» «۷ مرتبہ»، «مَا شاءَ اللّٰهُ» «۱۰ مرتبہ»، «لَاقُوَّةَ إِلّا بِاللّٰهِ» «۱۰ مرتبہ» پھر محمد و ال محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے دورد بھیجو اور خدا سے اپنی حاجتیں طلب کرو ۔

امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : خدا کی قسم اس عمل کے بعد اگر بارش کے قطروں کے برابر بھی حاجتیں طلب کروگے تو خداوند متعال اپنی سخاوت اور اپنے لطف و کرم سے تمھاری حاجتیں پورا کرے گا ۔

۷: نماز جعفر طیار پڑھنا

آخر میں خداوند متعال کی بارگاہ میں دعا کے کہ ہم سب کو حضرت قائم المنتظرعجل الله تعالی فرجہ الشریف کے محبوں میں قرار دے ۔ التماس دعا

۸: طولانی سجدے کرنا ۔

نقل ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم شب برائت میں عایشہ کے گھر تھے ، جب رات ادھی ہوگئی تو حضرت بستر چھوڑ کر عبادت خدا میں مصروف ہوگئے ، جب عایشہ بیدار ہوئیں تو دیکھا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم بستر پر نہیں ہیں ، ان کے دل میں بھی دیگر خواتین کی طرح وسوسہ آیا اور انہوں نے سوچا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کسی اور زوجہ کے یہاں چلے گئے ہیں ۔

وہ بھی بستر سے اٹھیں اور چادر اوڑھی ، ایک ایک کمرے میں رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو تلاش کرنا شروع کیا ، ناگہاں دیکھا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم ایک پیراہن میں لپیٹے جسم کے مانند سجدے کی حالت میں زمین پر پڑے ہیں ، وہ رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے قریب گئیں اور کان لگا کر سنا تو حضرت سجدے کے عالم میں کہرہے تھے :

سَجَدَ لَکَ سَوادِی وَخَیالِی، وَ آمَنَ بِکَ فُؤادِی، هٰذِهِ یَدایَ وَمَا جَنَیْتُهُ عَلَیٰ نَفْسِی، یَا عَظِیمُ تُرْجیٰ لِکُلِّ عَظِیمٍ اغْفِرْ لِیَ الْعَظِیمَ فَإِنَّهُ لَایَغْفِرُ الذَّنْبَ الْعَظِیمَ إِلّا الرَّبُّ الْعَظِیمُ.

پھر حضرت نے اپنے سر کو سجدے سے اٹھایا اور دوبارہ سجدے میں جاکر ذکر کرنا شروع کیا : أَعُوذُ بِنُورِ وَجْهِکَ الَّذِی أَضاءَتْ لَهُ السَّماواتُ وَالْأَرَضُونَ، وَانْکَشَفَتْ لَهُ الظُّلُماتُ، وَصَلَحَ عَلَیْهِ أَمْرُ الْأَوَّلِینَ وَالْآخِرِینَ مِنْ فُجْأَةِ نَقِمَتِکَ، وَمِنْ تَحْوِیلِ عافِیَتِکَ، وَمِنْ زَوالِ نِعْمَتِکَ . اللّٰهُمَّ ارْزُقْنِی قَلْباً تَقِیّاً نَقِیّاً وَمِنَ الشِّرْکِ بَرِیئاً لَاکافِراً وَلَا شَقِیّاً.

پھر حضرت نے اپنے دونوں رخساروں کو خاک پر رکھ کر کہنا شروع کیا : عَفَّرْتُ وَجْهِی فِی التُّرابِ وَحُقَّ لِی أَنْ أَسْجُدَ لَکَ.

آنحضرت نے عایشہ کو خطاب کرکے کہا کہ تمھیں نہیں معلوم اج کی شب کونسی شب ہے ؟ اج کی شب ، شب نیمہ شعبان ہے ، اس شب روزی تقسیم ہوتی ہے ، لوگوں کی موت کا دن معین کیا جاتا ہے ، حج جانے والوں کے نام لکھے جاتے ہیں ، خدا قسم اج کی شب خداوند متعال قبیلہ کلب کی بکریوں کے بالوں کی تعداد سے بھی کہیں زیادہ اپنی مخلوقات کو بخشتا ہے ، اج کی شب خداوند متعال آسمان سے سرزمین مکہ کی جانب فرشتے نازل کرتا ہے ۔

۹: ۱۰۰ مرتبہ «سُبْحانَ اللّٰه» و «الحَمْدُ للّٰه» و «لَا إِلٰهَ إلَّااللّٰه» و «اللّٰه أَکْبَر» کہے تاکہ خداوند متعال تمھاری تمام گناہوں کو بخش دے اور دنیا و اخرت کی تمام حاجتوں کو برلائے ۔

آخر میں خداوند متعال کی بارگاہ میں دعا کے کہ ہم سب کو حضرت قائم المنتظرعجل الله تعالی فرجہ الشریف کے محبوں میں قرار دے ۔ التماس دعا

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
6 + 6 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 80