گذشتہ سے پیوستہ
قران کریم نے اپنی ایات میں ۸۱ طرح کے افراد کو ظالم ہے کہ ہم اس مقام پر بعض کی جانب اشارہ کر رہے ہیں ۔
وَكَذَٰلِكَ نُوَلِّي بَعْضَ الظَّالِمِينَ بَعْضًا بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ ؛ اور اسی طرح ہم بعض ظالموں کو ان کے اعمال کی بنا پر بعض پر مسلّط کردیتے ہیں ۔ (۱)
قُلْ هُوَ الرَّحْمَٰنُ آمَنَّا بِهِ وَعَلَيْهِ تَوَكَّلْنَا فَسَتَعْلَمُونَ مَنْ هُوَ فِي ضَلَالٍ مُبِينٍ ؛ کہہ دیجئے کہ وہی خدائے رحمان ہے جس پر ہم ایمان لائے ہیں اور اسی پر ہمارا بھروسہ ہے پھر عنقریب تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ کِھلی ہوئی گمراہی میں کون ہے ۔ (۲)
فَإِنْ لَمْ يَسْتَجِيبُوا لَكَ فَاعْلَمْ أَنَّمَا يَتَّبِعُونَ أَهْوَاءَهُمْ وَمَنْ أَضَلُّ مِمَّنِ اتَّبَعَ هَوَاهُ بِغَيْرِ هُدًى مِنَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ؛ پھر اگر قبول نہ کریں تو سمجھ لیجئے کہ یہ صرف اپنی خواہشات کا اتباع کرنے والے ہیں اور اس سے زیادہ گمراہ کون ہے جو خدائی ہدایت کے بغیر اپنی خواہشات کا اتباع کرلے جب کہ اللہ ظالم قوم کی ہدایت کرنے والا نہیں ہے ۔ (۳)
أَمْ لَهُمْ شُرَكَاءُ شَرَعُوا لَهُمْ مِنَ الدِّينِ مَا لَمْ يَأْذَنْ بِهِ اللَّهُ وَلَوْلَا كَلِمَةُ الْفَصْلِ لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ وَإِنَّ الظَّالِمِينَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ؛ کیا ان کے لئے ایسے شرکائ بھی ہیں جنہوں نے دین کے وہ راستے مقرّر کئے ہیں جن کی خدا نے اجازت بھی نہیں دی ہے اور اگر فیصلہ کے دن کا وعدہ نہ ہوگیا ہوتا تو اب تک ان کے درمیان فیصلہ کردیا گیا ہوتا اور یقینا ظالموں کے لئے بڑا دردناک عذاب ہے ۔ (۴)
وَلَمَنِ انْتَصَرَ بَعْدَ ظُلْمِهِ فَأُولَٰئِكَ مَا عَلَيْهِمْ مِنْ سَبِيلٍ ؛ اورجو شخض بھی ظلم کے بعد بدلہ لے اس کے اوپرکوئی الزام نہیں ہے ۔ (۵)
إِنَّا عَرَضْنَا الْأَمَانَةَ عَلَى السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَالْجِبَالِ فَأَبَيْنَ أَنْ يَحْمِلْنَهَا وَأَشْفَقْنَ مِنْهَا وَحَمَلَهَا الْإِنْسَانُ إِنَّهُ كَانَ ظَلُومًا جَهُولًا ؛ بیشک ہم نے امانت کو آسمانً زمین اور پہاڑ سب کے سامنے پیش کیا اور سب نے اس کے اٹھانے سے انکار کیا اور خوف ظاہر کیا بس انسان نے اس بوجھ کو اٹھالیا کہ انسان اپنے حق میں ظالم اور نادان ہے ۔ (۶)
یہ سب وہ ایات کریمہ ہیں جو انسانوں کو اس بات کی جناب متوجہ اور انہیں متنبہ کر رہی ہیں کہ خود کو ظلم کرنے والا کے حصہ نہ بنائیں اور ظالم کی طرح خود کو جہنم کا ایدھن نہ بنائیں ۔
منتخب پارلیمنٹ ممبرس کی ذمہ داری:
پارلیمںٹ ممبرس کا بھی شرعی ، قانونی اور انسانی وظیفہ ہے کہ انہیں جس مقصد کے لئے انتخاب کیا گیا ہے اسے بخوبی انجام دینے کی کوشش کریں ، جان بوجھ کر وظیفہ کی انجام دہی میں کوتاہی یا کسی خاص گروہ یا شخص کے لئے کام انجام دینے کے صورت میں انہیں یقینا جواب دہ ہونا ہوگا ، کیوں کہ وہ اس مقام تک لوگوں کے وسیلہ اور ان کے منافع کے تحفظ کی غرض سے لایا گیا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: قران کریم ، سورہ انعام ، ایت ۱۲۹۔
۲: قران کریم ، سورہ کهف ، ایت ۲۹ ۔
۳: قران کریم ، سورہ قصص، ایت۵۰ ۔
۴: قران کریم ، سورہ شوری، ایت ۲۱۔
۵: قران کریم ، سورہ شوری، ایت ۴۱ ۔
۶: قران کریم ، سورہ احزاب، ایت ۷۲ ۔
Add new comment