بچوں کی اسلامی تربیت میں ماں باپ کا کردار (۳)

Thu, 11/09/2023 - 08:54

گذشتہ سے پیوستہ

پیدائش کے بعد کا مرحلہ

وہ آداب ، اصول اور شرائط جو بچوں کی تربیت میں بنیادی کردار رکھتے ہیں ان میں سے اکثر چیزیں ایسی ہیں جن کا وقت اور زمانہ بچے کی پیدائش کے بعد آتا ہے اور بعض روایات میں جیسا کہ گذشتہ مقالات میں ذکر ہوا بچے کی تربیت کو تین ادوار میں تقسیم کیا گیا ہے۔(۱)

روایات میں بچوں کی تربیت پر بہت زیادہ توجہ دی گئی ہے اور نہایت درجہ تاکید وارد ہوئی ہے ہم یہاں مختصر الفاظ میں چند عناوین کے تحت منتخب مطالب آپ کے سامنے پیش کریں گے۔

بچوں کے ساتھ حسن سلوک

اسلام جس طرح بزرگوں ، بڑوں اور بوڑھوں کے ساتھ حسن سلوک اور ان کے احترام کا دستور دیتا ہے اور اس پر تاکید کرتا ہے اسی طرح معصوم اور کمسن بچوں ، چھوٹوں ، کمزور و ناتواں افراد نیز معذوروں پر بھی شفقت ، مہربانی اور ان کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیتا ہے لہذا جس طرح بڑے بوڑھے اور عمر رسیدہ افراد ہماری توجہات کا مرکز ہونا چاہئیں اور ان کے وجود سے گھر میں رونق اور برکت رہتی ہے رزق میں اضافہ ہوتا ہے اسی طرح کمسن بچے بھی ہمارے لاڈ و پیار اور توجہات کے محتاج ہیں اور ان معصوم کلیوں سے بھی گھروں کی رونقیں دوبالا ہوجاتی ہیں برکتیں نازل ہوتی ہیں بچے اپنا رزق خود لے کر آتے ہیں۔ ایک شخص نبی گرامی اسلام کے پاس آیا اور کہنے لگا میں نے آج تک کبھی بھی بچوں کو پیار نہیں کیا ، جب وہ شخص پلٹا تو نبی مکرم اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا : یہ شخص اہل دوزخ میں سے ہے۔ (۲)

ایک دوسری حدیث میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ارشاد فرماتے ہیں : بچوں سے محبت کرو اور ان سے مہربانی سے پیش آؤ اور اگر ان سے کوئی وعدہ کرو تو اسے پورا کرو کیونکہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ تم انہیں رزق دے رہے ہو۔ (۳) امام جعفر صادق علیہ السلام ارشاد فرماتے ہیں : جو شخص اپنی اولاد سے بے پناہ الفت و محبت رکھتا ہوگا اللہ اس پر رحم کرے گا۔ (۴)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات

۱: مزید تفصیلات کے لئے مراجعہ کیجئے۔ https://ur.btid.org/node/7779 ، https://ur.btid.org/node/7780 ۔
۲: محمد بن یعقوب کلینی ، الکافي ، ج ۶ ، ص ۵۰ ، عَنْ أَبِي عَبْدِ اَللَّهِ عَلَيْهِ اَلسَّلاَمُ قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى اَلنَّبِيِّ صَلَّى اَللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ فَقَالَ مَا قَبَّلْتُ صَبِيّاً قَطُّ فَلَمَّا وَلَّى قَالَ رَسُولُ اَللَّهِ هَذَا رَجُلٌ عِنْدِي أَنَّهُ مِنْ أَهْلِ اَلنَّار۔
۳: شیخ طوسی ، من لا یحضره الفقیه ، ج ۳ ، ص ۴۸۳ ،  وَ قَالَ عَلَيْهِ اَلسَّلاَمُ: «أَحِبُّوا اَلصِّبْيَانَ وَ اِرْحَمُوهُمْ وَ إِذَا وَعَدْتُمُوهُمْ فَفُوا لَهُمْ فَإِنَّهُمْ لاَ يَرَوْنَ إِلاَّ أَنَّكُمْ تَرْزُقُونَهُمْ۔
۴: حر عاملی ، تفصیل وسائل الشیعة إلی تحصیل مسائل الشریعة ، ج ۲۱ ، ص ۴۸۳ ، عَنْ أَبِي عَبْدِ اَللَّهِ عَلَيْهِ اَلسَّلاَمُ قَالَ: إِنَّ اَللَّهَ لَيَرْحَمُ اَلْعَبْدَ لِشِدَّةِ حُبِّهِ لِوُلْدِهِ.

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 90