حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام علم و معنویت کے ائینہ میں

Tue, 08/01/2023 - 08:05

راوی نے نقل کیا ہے کہ : قال الامام السجاد علیه‌ السلام : وَ اِنَّ لِعَمِیَ العَبّاسِ مَنزِلَهً یَغبِطُهُ عَلَیها جَمیعُ الشُّهَداء یَومَ القِیامَه ۔ (۱)

حضرت امام سجاد علیہ السلام نے فرمایا : قیامت کے دن میرے چچا عباس کا وہ مقام ہے جسے دیکھ کر تمام شھداء تعجب کریں گے ۔

کربلا میں مختلف کردار ہیں اور اس میں سے ایک کردار حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کا ہے ، اپ بہادر ، جری ، شجاع ہونے کے ساتھ ساتھ علم و عرفان کے بھی عظیم مرتبہ پر فائز ہیں ، کیوں کہ اپ تین معصوم اماموں حضرت امام علی ، امام حسن و حسین علیہم السلام کی اغوش کے پروردہ ہیں اور اپ پر تین اماموں کی عنایتیں رہی ہیں ۔

امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام اپ کے سلسلہ میں فرماتے ہیں : «ان ولدى العباس زق العلم زقا ؛ میرے بچے ، میرے بیٹے ، میرے فرزند عباس کو ویسے علم دیا گیا جس طرح پرندہ اپنے بچے کو دنا چگاتا ہے» یعنی باب شھرعلم نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم ، جنت کے جوانوں کے سردار اور دیگر اھلبیت اطھار علیہم السلام نے حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کو علم کے اسراء سیکھائے ۔ (۲)

علامہ شیخ ممقانی اپنی کتاب تنقیح المقال میں حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کے علمی اور معنوی مقام کے سلسلے میں تحریر فرماتے ہیں : اپ ائمہ معصومین علیہم السلام کے فقیہ اور دانشور بچوں میں سے تھے ، اپ عادل ، متقی ، طاھر اور ائمہ طاھرین علیہم السلام کے مورد اعتماد تھے۔ (۳)

اور سرزمین کربلا اس کا بہترین ثبوت ہے کہ جس وقت شمر اپ کے لئے امان نامہ لیکر ایا اور اس نے اپ سے گفتگو کا ارادہ کیا تو حضرت نے منع کردیا مگر امام حسین علیہ السلام کے حکم پر اس ملعون سے گفتگو کو گئے اور امان نامہ کو ٹھکرا دیا ۔

یا شب عاشور جب امام حسین علیہ السلام کو لشکر یزید سے ایک شب کی مھلت مانگی ہوئی تو یہ وظیفہ حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کے حوالہ کیا اور اپ سے فرمایا کہ بھیا عباس اج کی شب عبادت کے لئے لشکر یزید سے مہلت لے لو ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱ـ مجلسی ، محمد باقر، بحار الأنوار ، ج ۲۲ ، ص ۲۷۴ ۔

۲: مقرّم، مقتل الحسین، ص ۱۶۹ ؛ و سیمای امام حسین علیہ السلام، ص ۱۸۲ ۔

۳: : مامقانی ، عبدالله ، تنقیح المقال ، ج ۲ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 14 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 64