انصار امام حسین علیہ السلام کی بصیرت اور وقت شناسی

Sat, 07/29/2023 - 08:12

بعض محققین کا کہنا ہے کہ بصیرت ، شناخت ، معرفت اور اعتقاد ، دینی مسائل اور حقائق پر انسان کے ایمان کا نتیجہ ہے (۱) شھید مطھری علیہ الرحمۃ اس سلسلہ میں فرماتے ہیں : «واضح طور سے دیکھنے کے کیا معنی ہیں ؟ یعنی یہ کہ امام حسین علیہ السلام سن ۶۱ ھجری میں عاشور کے دن سرزمین کربلا کی خاک اور مٹی میں وہ کچھ دیکھ رہے تھے جسے ہم اور اپ ائینہ میں بھی نہیں دیکھ سکتے ۔ (۲)

سیاسی میدان میں بصیرت دو لحاظ سے قابل بیان ہے ایک شناخت کے حوالے سے تو دوسرے عمل کے لحاظ سے ، شناخت میں بصیرت کا مطلب یہ ہے کہ ہم معیار کو بخوبی پہچانیں تاکہ حق و باطل کی شںاخت کے وقت متحیر اور مبھوت نہ رہیں ، اور عمل کے میدان میں بصیرت کا مطلب یہ کہ لغزش و خطا اور انحرافات سے محفوظ رہنے کے لئے بصیرت کے اصولوں پر عمل کیا جائے  ۔

عام تعریف میں یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ بصیرت کا مطلب توانائی ، دقت کے ساتھ مطالب کو دیکھنا اور پرکھنا ، حق و باطل کے درمیان فرق قائل ہونا اور شجاعت و بہادری کے ساتھ حق کا دفاع کرنا ہے ۔

بصیرت معاشرہ کی ہر فرد کے لئے ضلالت و گمراہی کے گھٹا ٹوپ اندھیرے میں ہدایت کا روشن چراغ ہوتی ہے تاکہ انسان فتنہ کی گھڑی میں خود کو باطل کے کھنڈر میں گرنے سے محفوظ رکھ سکے اور حق کی ھمراہی کرسکے ، اگرچہ یہ تیز بینی اور حق شناسی اسان کام نہیں ہے بلکہ بے پناہ علمی اور عملی کوششوں کا طلبگار ہے ، امیرالمومنین علی ابن طالب علیہ السلام اس سلسلہ میں فرماتے ہیں : «فَإِنَّمَا الْبَصِیرُ مَنْ سَمِعَ فتَفَکرَ وَ نظَرَ فَأَبْصَرَ؛ بینا وہ ہے جس نے سنا پھر غور و فکر کیا  ، نگاہی دوڑائیں اور با بصیرت ہوگیا» ۔ (۳)

انصار امام حسین علیہ السلام نے بھی سن ۶۱ ھجری میں امام حسین علیہ السلام کی ھمراہی میں مکمل طور سے بصیرت کا اظھار فرمایا اور امام حسین علیہ السلام کے ہر امتحان کا بخوبی جواب دیا اسی بنیاد پر امام حسین علیہ السلام نے فرمایا : اللَّهُمَّ إِنِّي لَا أَعْرِفُ أَهْلَ بَيْتٍ أَبَرَّ وَلَا أَزْكَى وَلَا أَطْهَرَ مِنْ أَهْلِ بَيْتِي وَلَا أَصْحَاباً هُمْ خَيْرٌ مِنْ أَصْحَابِي ؛ ‏ میں نے اپنے اصحاب اور اھل بیت سے بہتر اصحاب اور اھل بیت نہیں دیکھے ۔ (۴)  

امام حسین علیہ السلام کا یہ کلام ماضی کی تاریخ کا بیانگر ہے کیوں کہ اپ نے تین شخصیتوں کا دور دیکھا ہے ، نانا کا دور ، بابا دور اور بھیا کا دور ، ہر دور کے اصحاب و اھلبیت نے بے بصیرتی کا مظاھرہ کیا مگر اپ کے اصحاب و اھلبیت اخری دم تک اپ کے ساتھ رہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: خلیل بن احمد فراهیدی، ترتیب کتاب العین، ج ۱، ص ۱۶۶ ۔

۲: شھید مرتضی مطهری، حماسه حسینی، ج ۲، ص ۸۴ ۔

۳: سید رضی ، نھج البلاغہ ، خطبہ ۱۵۳ ۔

۴: شیخ صدوق ، الأمالي للصدوق، ص ۱۵۶ ۔  

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 49